کراچی پولیس کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے ذریعے بلڈر سے 15 لاکھ تاوان وصولی

ایڈیشنل آئی جی کا نوٹس، پولیس افسر کا گارڈ ملوث نکلا، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن سعید آباد راشد اقبال معطل، تحقیقات شروع

ایڈیشنل آئی جی کا نوٹس، پولیس افسر کا گارڈ ملوث نکلا، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن سعید آباد راشد اقبال معطل، تحقیقات شروع (فوٹو : فائل)

شہر قائد میں پولیس اہل کاروں کی جانب سے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں بلڈر سے 15 لاکھ تاوان وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کے مطابق اس سلسلے میں ایک بلڈر شعیب نے گلستان جوہرمیں مقدمہ درج کروا یا ہے جس میں اس نے بتایا کہ دو دسمبر کی صبح میرے پلاٹ سے مجھے ایک پولیس موبائل اور کار میں اغوا کیا گیا، چار پولیس اہل کار سیاہ وردی میں ملبوس تھے جبکہ تین پرائیوٹ کار میں تھے، میری آنکھ پر پٹی باندھ کر کسی ایسے دفتر لے گے جیسا پولیس افسر کا دفتر ہوتا ہے۔


بلڈر کے مطابق انہوں ںے ہتھکڑی اور پٹی ہٹائی تو ایک شخص نے مجھے اپنا تعارف نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے نام سے کروایا اور ایک کروڑ روپے تاوان مانگا جس کے بعد ان سے 20 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی۔ بلڈر نے پولیس کو بیان دیا کہ واردات میں ڈی ایس پی راشد کی موبائل استعمال کی گئی، پہلے 10 لاکھ پھر پانچ لاکھ تاوان وصول کیا گیا۔

پولیس نے اس بیان پر کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں گرفتار ملزمان میں ایک پولیس اہل کار وسیم بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ویسم ڈی ایس پی انویسٹی گیشن سعید آباد راشد اقبال کا گن مین ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی ایس پی انویسٹی گیشن سعید آباد راشد اقبال کو معطل کرکے ان کی ٹیم کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا۔


 
Load Next Story