’سر دی بازی ‘کے انگلش فیوژن نے دھوم مچادی
اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کا نیا انداز نوجوانوں کوبھا گیا، ٹک ٹاک سٹارزبھی پیچھے نہ رہے
QUETTA:
برطانوی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کے سرائیکی صوفی انگلش گیت 'سر دی بازی' کے فیوڑن نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی۔
سائرہ پیٹر نے چند روز قبل صوفی گیت 'سر دی بازی' کو انگریزی اور سرائیکی میں گا کر نیا فیوزن پیش کیا تھا۔ اس فیوزن میں لندن کے نامور فنکاروں نے بھی حصہ لیا تھا۔ نوجوان نسل کو سائرہ پیٹر کا انگلش اور سرائیکی فیوزن کو بے حد پسند آیا اور اس گانے نے سوشل میڈیا پر دھوم مچارکھی ہے۔ نامور سوشل میڈیا اسٹار ربیکا خان سمیت بے شمار نوجوانوں نے سائرہ پیٹر کے انگلش اور سرائیکی فیوزن کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل کرنا شروع کردی۔
اس بارے میں لندن سے فون پرایکپسریس سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی اوپیرا اسٹار سائرہ پیٹر کا کہنا ہے کہ اس لوک گیت کا بہت اچھا رسپانس آرہا ہے۔نوجوان نسل ہی سب سے زیادہ موسیقی سنتی اور پسند کرتی ہے۔ میں نے سر دی بازی کا فیوزن نئی نسل کی پسند کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا ہے۔مجھے بہت اچھا محسوس ہورہی ہے کہ نئی نسل نے اس انگلش صوفی فیوڑن کو بے حد پسند کیا اور اس کی ٹک ٹاک بھی بنائی۔ ساری زندگی صوفی بزرگوں کا عارفانہ کلام کا انگریزی میں ترجمہ کرکے دنیا بھر میں پیش کرتی آرہی ہوں۔ میں نے اب تک شاہ عبداللطیف بھٹائی اور بُلے شاہ کے صوفیانہ کلام کو انگلش ترجمے کے ساتھ اوپیرا موسیقی میں دنیا بھر میں پیش کیا ہے۔صوفی کلام اور موسیقی کبھی پرانی نہیں ہوتی۔صوفی کلام جب بھی سنا جاتا ہے۔ ہمیشہ تازہ محسوس ہوتا ہے۔ آج پوری دنیا صوفی میوزک کو پسند کررہی ہے۔
سائرہ پیٹر کی ایوان صدر اسلام آباد میں صدر عارف علوی سے بھی ملاقات ہوئی، اس موقع پر امریکا، چین، ترکی کے نامور فنکار بھی موجود تھے۔سائرہ پیٹر اور دیگر بین الاقوامی فنکاروں کو اسلام آباد آرٹ فیسٹیول میں شاندار پرفارمنس کے بعد پریزیڈنٹ ہاؤس میں کھانے پر خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور خاتون اوّل نے تمام بین الاقومی فنکاروں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر سائرہ پیٹر نے بغیر میوزک کے صوفی اوپیرا گائیکی کا مظاہرہ کے سب کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیا۔
ایوان صدر میں صوفیانہ کلام اور سائرہ پیٹر کی آواز گونج اٹھی۔صدر عارف علوی نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے فنکار قابلِ قدر ہیں جو اپنے فن کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کررہے ہیں۔ سائرہ پیٹر نے صدر پاکستان کو بتایا کہ میں نے مغربی اور مشرقی موسیقی کا فیوزن بناکر دنیا کے مختلف ممالک میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیٹی ہونے کے ناطے صوفیانہ کلام گا کر عالمی دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان امن اور سلامتی والا ملک ہے میں نے صوفی اولیاء کرام کا کلام انگلش میں ترجمہ کرکے پیش کیا تو اسے سب نے سراہا۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے بتایا کہ پاکستان میں موسیقی کا مستقبل بہت روشن ہے،گانے کا شوق تھا۔صوفی میوزک اور اوپیرا کو مکس کرکے گایا۔ جسے عوام نے بے حد سراہا۔ سائرہ پیٹر کا کہنا تھا۔ وہ نورجہاں سے بے حد متاثر ہیں اور وہ ان کے نام سے ملک میں میوزک اکیڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ پاکستان میں موسیقی کے شعبے میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ موجودہ حکومت ثقافت کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان دنوں سندھ کے عمر ماروی کی کہانی لندن کے اوپرا میں پیش کرنے کی تیاریاں میں مصروف ہوں۔ صوفی کلام کو اوپیرا کی صورت میں دنیا بھر میں لے کر جا رہی ہوں۔ سائرہ پیٹر کا کہنا تھا کہ صوفی اوپرا کو برطانیہ میں ہر طبقہ کی طرف سے پزیرائی ملی ہے اور وہ اوپرا کے ذریعے دنیا بھر میں امن کا پیغام دے رہی ہیں۔
اوپیرا کلاسیکی طرز پر مبنی گائیکی ہوتی ہے جس کی ابتداء اٹلی سے ہوئی اور سائرہ پیٹر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے پاکستان میں اوپرا گائیگی کا آغاز کیا۔
سائرہ پاکستان کے اْن صوفیائے کرام کے کلام کو اپنے گیتوں کے ذریعے ایک نئے انداز میں عوام تک پہنچا رہی ہیں۔جنہوں نے اپنے کلام میں لوگوں کو امن و محبت کا درس دیا ہے۔ سائرہ پیٹر کا کہنا ہے کہ وہ دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر رہی ہیں اور وہ کئی زبانوں میں گیت گا تی ہیں۔اس سلسلہ میں ان کے والد اور شوہر نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید بتایاکہ اوپیرا گائیکی میں ان کی تربیت پال نائٹ نے کی ہے۔ وہ خود بینجمن برٹش کے شاگرد رہے ہیں جنہیں مغربی دنیا میں استادغلام علی خان سے تشبیہہ دی جاتی ہے۔ بقول سائرہ ''مجھے فخر ہے کہ ایسے سکھانے والے استاد مجھے ملے۔ جن کی تربیت سے میری گائیکی کو پذیرائی مل رہی ہے
.پاکستان ہائی کمیشن میں انہیں ہر قومی دن کے موقع پر خصوصی طور پر ملی اور قومی گیت گائے کے لیے مدعو کیا جاتا اہے۔گزشتہ برس لندن میں ہائی کمیشن پاکستان میں تقریب میں سائرہ پیٹر نے نامور موسیقار خلیل احمد کی موسیقی میں ترتیب دیا ہوا مشہور قومی گیت 'جْگ جْگ جئے میرا پیارا وطن' گانا شروع کیا تو حاضرین میں موجود بچّے پاکستان کے جھنڈے ہاتھوں میں بلند کرتے ہوئے اسٹیج پر آگئے اور سائرہ پیٹر کی پرفارمنس کے دوران پاکستانی پرچم فضا میں لہراتے رہے۔ لندن ہائی کمیشن کی عمارت پاکستانیت سے سرشار تھی۔ ہر طرف وطن سے سچی محبت کرنے والے ملّی نغمے پر جھوم رہے تھے۔
سائرہ پیٹر نے جب دیکھا کہ فضا میں سبز ہلالی پرچم کی کہکشاں سج گئی تو اْنہوں نے ایک اور مقبول نغمہ ''ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم' گانا شروع کردیا۔حاضرین نے شاندار تالیوں کی گونج میں ان کی پذیرائی کی۔ آخر میں اْنہوں نے ہائی کمشنر لندن کی خصوصی فرمائش پر قومی گیت 'تیری میری ہے پہچان ارض وطن پاکستان' پیش کیا۔ اس طرح ملّی اور قومی نغموں سے سجی محفل یادگار بن گئی اس موقع پرانہوں نے یہ بھی کہا کہ 'قائد اعظم جیسے لیڈر اب پیدا نہیں ہوتے، حب الوطنی کے سچے جذبے کے ساتھ قومی نغمے گاتی ہوں۔ صْوفی موسیقی کا جنون کی حد تک شوق ہے۔'
اْن کا مزید کہنا تھا کہ صوفیائے کرام نے اپنے دور کی ثقافتی، تہذیبی اور تمدنی زندگی اور ماحول کے فطری حْسن کو کچھ ایسے سلیقے سے نظم کیا کہ اس دور کا نقشہ آج ہماری نگاہوں کے سامنے سانس لیتا محسوس ہونے لگتا ہے۔ سائرہ پیٹر نے بتایا کہ 'میری گائیکی کا مقصد دنیا کو امن، انسانیت، محبت اور یکجہتی کا پیغام دینا ہے۔
برطانوی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کے سرائیکی صوفی انگلش گیت 'سر دی بازی' کے فیوڑن نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی۔
سائرہ پیٹر نے چند روز قبل صوفی گیت 'سر دی بازی' کو انگریزی اور سرائیکی میں گا کر نیا فیوزن پیش کیا تھا۔ اس فیوزن میں لندن کے نامور فنکاروں نے بھی حصہ لیا تھا۔ نوجوان نسل کو سائرہ پیٹر کا انگلش اور سرائیکی فیوزن کو بے حد پسند آیا اور اس گانے نے سوشل میڈیا پر دھوم مچارکھی ہے۔ نامور سوشل میڈیا اسٹار ربیکا خان سمیت بے شمار نوجوانوں نے سائرہ پیٹر کے انگلش اور سرائیکی فیوزن کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل کرنا شروع کردی۔
اس بارے میں لندن سے فون پرایکپسریس سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی اوپیرا اسٹار سائرہ پیٹر کا کہنا ہے کہ اس لوک گیت کا بہت اچھا رسپانس آرہا ہے۔نوجوان نسل ہی سب سے زیادہ موسیقی سنتی اور پسند کرتی ہے۔ میں نے سر دی بازی کا فیوزن نئی نسل کی پسند کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا ہے۔مجھے بہت اچھا محسوس ہورہی ہے کہ نئی نسل نے اس انگلش صوفی فیوڑن کو بے حد پسند کیا اور اس کی ٹک ٹاک بھی بنائی۔ ساری زندگی صوفی بزرگوں کا عارفانہ کلام کا انگریزی میں ترجمہ کرکے دنیا بھر میں پیش کرتی آرہی ہوں۔ میں نے اب تک شاہ عبداللطیف بھٹائی اور بُلے شاہ کے صوفیانہ کلام کو انگلش ترجمے کے ساتھ اوپیرا موسیقی میں دنیا بھر میں پیش کیا ہے۔صوفی کلام اور موسیقی کبھی پرانی نہیں ہوتی۔صوفی کلام جب بھی سنا جاتا ہے۔ ہمیشہ تازہ محسوس ہوتا ہے۔ آج پوری دنیا صوفی میوزک کو پسند کررہی ہے۔
سائرہ پیٹر کی ایوان صدر اسلام آباد میں صدر عارف علوی سے بھی ملاقات ہوئی، اس موقع پر امریکا، چین، ترکی کے نامور فنکار بھی موجود تھے۔سائرہ پیٹر اور دیگر بین الاقوامی فنکاروں کو اسلام آباد آرٹ فیسٹیول میں شاندار پرفارمنس کے بعد پریزیڈنٹ ہاؤس میں کھانے پر خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور خاتون اوّل نے تمام بین الاقومی فنکاروں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر سائرہ پیٹر نے بغیر میوزک کے صوفی اوپیرا گائیکی کا مظاہرہ کے سب کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیا۔
ایوان صدر میں صوفیانہ کلام اور سائرہ پیٹر کی آواز گونج اٹھی۔صدر عارف علوی نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے فنکار قابلِ قدر ہیں جو اپنے فن کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کررہے ہیں۔ سائرہ پیٹر نے صدر پاکستان کو بتایا کہ میں نے مغربی اور مشرقی موسیقی کا فیوزن بناکر دنیا کے مختلف ممالک میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیٹی ہونے کے ناطے صوفیانہ کلام گا کر عالمی دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان امن اور سلامتی والا ملک ہے میں نے صوفی اولیاء کرام کا کلام انگلش میں ترجمہ کرکے پیش کیا تو اسے سب نے سراہا۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے بتایا کہ پاکستان میں موسیقی کا مستقبل بہت روشن ہے،گانے کا شوق تھا۔صوفی میوزک اور اوپیرا کو مکس کرکے گایا۔ جسے عوام نے بے حد سراہا۔ سائرہ پیٹر کا کہنا تھا۔ وہ نورجہاں سے بے حد متاثر ہیں اور وہ ان کے نام سے ملک میں میوزک اکیڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ پاکستان میں موسیقی کے شعبے میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ موجودہ حکومت ثقافت کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان دنوں سندھ کے عمر ماروی کی کہانی لندن کے اوپرا میں پیش کرنے کی تیاریاں میں مصروف ہوں۔ صوفی کلام کو اوپیرا کی صورت میں دنیا بھر میں لے کر جا رہی ہوں۔ سائرہ پیٹر کا کہنا تھا کہ صوفی اوپرا کو برطانیہ میں ہر طبقہ کی طرف سے پزیرائی ملی ہے اور وہ اوپرا کے ذریعے دنیا بھر میں امن کا پیغام دے رہی ہیں۔
اوپیرا کلاسیکی طرز پر مبنی گائیکی ہوتی ہے جس کی ابتداء اٹلی سے ہوئی اور سائرہ پیٹر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے پاکستان میں اوپرا گائیگی کا آغاز کیا۔
سائرہ پاکستان کے اْن صوفیائے کرام کے کلام کو اپنے گیتوں کے ذریعے ایک نئے انداز میں عوام تک پہنچا رہی ہیں۔جنہوں نے اپنے کلام میں لوگوں کو امن و محبت کا درس دیا ہے۔ سائرہ پیٹر کا کہنا ہے کہ وہ دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر رہی ہیں اور وہ کئی زبانوں میں گیت گا تی ہیں۔اس سلسلہ میں ان کے والد اور شوہر نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید بتایاکہ اوپیرا گائیکی میں ان کی تربیت پال نائٹ نے کی ہے۔ وہ خود بینجمن برٹش کے شاگرد رہے ہیں جنہیں مغربی دنیا میں استادغلام علی خان سے تشبیہہ دی جاتی ہے۔ بقول سائرہ ''مجھے فخر ہے کہ ایسے سکھانے والے استاد مجھے ملے۔ جن کی تربیت سے میری گائیکی کو پذیرائی مل رہی ہے
.پاکستان ہائی کمیشن میں انہیں ہر قومی دن کے موقع پر خصوصی طور پر ملی اور قومی گیت گائے کے لیے مدعو کیا جاتا اہے۔گزشتہ برس لندن میں ہائی کمیشن پاکستان میں تقریب میں سائرہ پیٹر نے نامور موسیقار خلیل احمد کی موسیقی میں ترتیب دیا ہوا مشہور قومی گیت 'جْگ جْگ جئے میرا پیارا وطن' گانا شروع کیا تو حاضرین میں موجود بچّے پاکستان کے جھنڈے ہاتھوں میں بلند کرتے ہوئے اسٹیج پر آگئے اور سائرہ پیٹر کی پرفارمنس کے دوران پاکستانی پرچم فضا میں لہراتے رہے۔ لندن ہائی کمیشن کی عمارت پاکستانیت سے سرشار تھی۔ ہر طرف وطن سے سچی محبت کرنے والے ملّی نغمے پر جھوم رہے تھے۔
سائرہ پیٹر نے جب دیکھا کہ فضا میں سبز ہلالی پرچم کی کہکشاں سج گئی تو اْنہوں نے ایک اور مقبول نغمہ ''ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم' گانا شروع کردیا۔حاضرین نے شاندار تالیوں کی گونج میں ان کی پذیرائی کی۔ آخر میں اْنہوں نے ہائی کمشنر لندن کی خصوصی فرمائش پر قومی گیت 'تیری میری ہے پہچان ارض وطن پاکستان' پیش کیا۔ اس طرح ملّی اور قومی نغموں سے سجی محفل یادگار بن گئی اس موقع پرانہوں نے یہ بھی کہا کہ 'قائد اعظم جیسے لیڈر اب پیدا نہیں ہوتے، حب الوطنی کے سچے جذبے کے ساتھ قومی نغمے گاتی ہوں۔ صْوفی موسیقی کا جنون کی حد تک شوق ہے۔'
اْن کا مزید کہنا تھا کہ صوفیائے کرام نے اپنے دور کی ثقافتی، تہذیبی اور تمدنی زندگی اور ماحول کے فطری حْسن کو کچھ ایسے سلیقے سے نظم کیا کہ اس دور کا نقشہ آج ہماری نگاہوں کے سامنے سانس لیتا محسوس ہونے لگتا ہے۔ سائرہ پیٹر نے بتایا کہ 'میری گائیکی کا مقصد دنیا کو امن، انسانیت، محبت اور یکجہتی کا پیغام دینا ہے۔