لاہور نے فیصلہ سنا دیا تابعدار خان کو جانا ہوگا مریم نواز
2011 میں جہاں سے جعلی تبدیلی کا آغاز ہوا آج عوام نے اسے وہیں دفن کردیا، پی ڈی ایم جلسے سے خطاب
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ لاہور نے فیصلہ سنادیا تابعدار خان کو جانا ہوگا۔
لاہور میں منعقدہ پی ڈی ایم کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مینار پاکستان ہی نہیں آس پاس کی سڑکیں بھی بھر چکی ہیں۔ لاہور تمام صوبوں کے لیے بڑے بھائی نہیں بلکہ سگے بھائی کا کردار ادا کرے گا، کیوں کہ ہم سب ایک جیسے ہیں۔ ہم اسلام آباد اور پورے ملک کو ایک ساتھ جوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہا کہ جو شخص خدا کے لہجے میں این آر او نہ دینے کا اعلان کرتا تھا آج نواز شریف سے این آر او مانگ رہا۔ تابعدار خان این آر او نہیں دیا جائے گا۔مریم نواز نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر آپ سے گزارش کرتی ہوں کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ماسک پہن کر آئیں ۔ کورونا سے زیادہ خطرناک مرض عمران خان ہے۔ جب سے یہ مرض آیا ہے پاکستان میں ترقی، چینی، گندم ، آٹا، بجلی ، گیس، میڈیا، عوام کا روزگار، دوا قرنطینہ میں چلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تابعدار خان نے کہا کہ اپوزیشن مجھے جانتی نہیں، ہم تمہیں اچھی طرح جانتے ہیں بلکہ ملک کا بچہ بچہ جان گیا ہے جو نہیں جانتے آج میری تقریر سے جان لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2011 میں عمران خان کا جلسہ آئی ایس آئی چیف شجاع پاشا نے کروایا تھا۔ 2013 کے انتخاب میں جب عمران خان کو عبرت ناک شکست ہوئی تو سمجھ آگیا کہ تابعداری کے بغیر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ جسٹس کھوسہ کے ساتھ مل کر نواز شریف کو اقامے پر نااہل کروایا۔
مریم نواز نے کہا کہنا تھا کہ عمران خان کو یقین تھا کہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے کوئی مستقبل نہیں جانتے۔ ان کے سلیکٹرز کو نہیں معلوم تھا کہ یہ اتنا نالائق ہوگا بلکہ عمران خان کو بھی نہیں پتا تھا کہ یہ اتنا نالائق ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ عوام خرچ کیا جائے گا لیکن آج ینگ ڈاکٹر، اساتذہ، لیڈی ہیلتھ ورکر، سرکاری ملازمین سڑک پر ہیں۔ پنشنر اور عوام سڑک پر ہیں۔ نہ کوئی نیا اسپتال بنا اور نہ ہی کوئی تعلیمی ادارہ۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں سات مریض بروقت آکسیجن نہ ملنے پر جان کی بازی ہار گئے۔ دواؤں کی 600 گنا قیمت بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت پر مالم جبہ، میٹرو، بلین ٹری سونامی منصوبہ، مہنگا آٹا، چینی، گیس اور بجلی کے اسکینڈل ہیں۔ عوام ایک دن ان سب باتوں کا حساب لے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مکالمے کی بات کی جاتی ہے، کون سی پارلیمنٹ جسے آئی ایس آئی کا ایک ریٹائرڈ کرنل چلا رہا ہے کیا وہاں بیٹھ کر بات ہوگی۔ پورا اسلام آباد جانتا ہے کہ اس کا نام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو غدار اور انڈیا کا یار کہتا ہے۔ قوم بتائے کہ کیا نواز شریف کا ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے؟ کیا اداروں کو آئین کی حدود میں رہنے کا مطالبہ، آزاد عدلیہ اور میڈیا کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کیا آئین توڑنے والے کے خلاف آرٹیکل 6 کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کشمیر کو مودی کے حوالے نواز شریف نے کیا تھا؟ لاہور نے فیصلہ سنا دیا کہ تابعدار خان کو جانا ہوگا۔
مریم نواز نے جلسے کے شرکا سے مخاطب ہوکر کہا کہ وعدہ کرو اگر اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کے لیے نکلنا پڑا تو نکلو گے اور وہاں جتنے دن رکنا پڑا تو رکو گے۔مریم نواز نے تقریر کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے سابقہ بیانات اور تقاریر کی ویڈیو بھی چلوائی۔
لاہور میں منعقدہ پی ڈی ایم کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مینار پاکستان ہی نہیں آس پاس کی سڑکیں بھی بھر چکی ہیں۔ لاہور تمام صوبوں کے لیے بڑے بھائی نہیں بلکہ سگے بھائی کا کردار ادا کرے گا، کیوں کہ ہم سب ایک جیسے ہیں۔ ہم اسلام آباد اور پورے ملک کو ایک ساتھ جوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہا کہ جو شخص خدا کے لہجے میں این آر او نہ دینے کا اعلان کرتا تھا آج نواز شریف سے این آر او مانگ رہا۔ تابعدار خان این آر او نہیں دیا جائے گا۔مریم نواز نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر آپ سے گزارش کرتی ہوں کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ماسک پہن کر آئیں ۔ کورونا سے زیادہ خطرناک مرض عمران خان ہے۔ جب سے یہ مرض آیا ہے پاکستان میں ترقی، چینی، گندم ، آٹا، بجلی ، گیس، میڈیا، عوام کا روزگار، دوا قرنطینہ میں چلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تابعدار خان نے کہا کہ اپوزیشن مجھے جانتی نہیں، ہم تمہیں اچھی طرح جانتے ہیں بلکہ ملک کا بچہ بچہ جان گیا ہے جو نہیں جانتے آج میری تقریر سے جان لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2011 میں عمران خان کا جلسہ آئی ایس آئی چیف شجاع پاشا نے کروایا تھا۔ 2013 کے انتخاب میں جب عمران خان کو عبرت ناک شکست ہوئی تو سمجھ آگیا کہ تابعداری کے بغیر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ جسٹس کھوسہ کے ساتھ مل کر نواز شریف کو اقامے پر نااہل کروایا۔
مریم نواز نے کہا کہنا تھا کہ عمران خان کو یقین تھا کہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے کوئی مستقبل نہیں جانتے۔ ان کے سلیکٹرز کو نہیں معلوم تھا کہ یہ اتنا نالائق ہوگا بلکہ عمران خان کو بھی نہیں پتا تھا کہ یہ اتنا نالائق ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ عوام خرچ کیا جائے گا لیکن آج ینگ ڈاکٹر، اساتذہ، لیڈی ہیلتھ ورکر، سرکاری ملازمین سڑک پر ہیں۔ پنشنر اور عوام سڑک پر ہیں۔ نہ کوئی نیا اسپتال بنا اور نہ ہی کوئی تعلیمی ادارہ۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں سات مریض بروقت آکسیجن نہ ملنے پر جان کی بازی ہار گئے۔ دواؤں کی 600 گنا قیمت بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت پر مالم جبہ، میٹرو، بلین ٹری سونامی منصوبہ، مہنگا آٹا، چینی، گیس اور بجلی کے اسکینڈل ہیں۔ عوام ایک دن ان سب باتوں کا حساب لے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مکالمے کی بات کی جاتی ہے، کون سی پارلیمنٹ جسے آئی ایس آئی کا ایک ریٹائرڈ کرنل چلا رہا ہے کیا وہاں بیٹھ کر بات ہوگی۔ پورا اسلام آباد جانتا ہے کہ اس کا نام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو غدار اور انڈیا کا یار کہتا ہے۔ قوم بتائے کہ کیا نواز شریف کا ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے؟ کیا اداروں کو آئین کی حدود میں رہنے کا مطالبہ، آزاد عدلیہ اور میڈیا کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کیا آئین توڑنے والے کے خلاف آرٹیکل 6 کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کشمیر کو مودی کے حوالے نواز شریف نے کیا تھا؟ لاہور نے فیصلہ سنا دیا کہ تابعدار خان کو جانا ہوگا۔
مریم نواز نے جلسے کے شرکا سے مخاطب ہوکر کہا کہ وعدہ کرو اگر اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کے لیے نکلنا پڑا تو نکلو گے اور وہاں جتنے دن رکنا پڑا تو رکو گے۔مریم نواز نے تقریر کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے سابقہ بیانات اور تقاریر کی ویڈیو بھی چلوائی۔