
امریکی الیکٹورل کالج کی جانب سے جوبائیڈن کو فاتح قرار دیے جانے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شکست تسلیم کرنے سے انکار کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والی صورت حال اب ختم ہوگئی۔
دوسری جانب الیکٹرول کالج کے اعلان کے بعد نو منتخب صدر جوبائیڈن نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ اس قوم میں جمہوریت کی شمع بہت پہلے جل چکی تھی، جسے نہ تو کوئی وبا اور نہ ہی اختیارات کا ناجائز استعمال بجھا سکتا ہے۔
جوبائیڈن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں سیاستدان خود اقتدار میں نہیں آتے بلکہ عوام انہیں اقتدار سونپتی ہے جب کہ اس جنگ میں جمہوریت غالب رہی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ انتخابی شکست کے خلاف ٹرمپ کے حامیوں کا سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج
جوبائیڈن نے انتخابات کی نگرانی کرنے والے تمام کارکنان اور حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات انہوں نے کھلی آنکھوں سے اپنی نگرانی میں کروائے جو صاف اور شفاف تھے۔
واضح رہے کہ امریکا کی صدارتی انتخابات میں 538 میں سے ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کو 306 اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو 232 الیکٹورل ووٹ ڈالے گئے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔