لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی کیخلاف خواتین سڑکوں پرنکل آئیں

لائنز ایریا کی خواتین کو ناشتے اور کھانے کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا،گیس کی لوڈشیڈنگ نے زندگی اجیرن بنادی،خواتین


Staff Reporter December 28, 2013
لائنز ایریا اوراطراف کے علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کے باعث مکین نیو پریڈی اسٹریٹ پر احتجاج کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

شہر میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لائنز ایریا میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے نیو پریڈی اسٹریٹ پر احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دیا ۔

جبکہ اس موقع پر مشتعل افراد نے ٹائروں کو نذر آتش کر کے سوئی گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا، احتجاج کے باعث ایمپریس مارکیٹ سمیت ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا، تفصیلات کے مطابق شہر میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کی وجہ سے خواتین کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔



اس حوالے سے شہریوں کی جانب سے سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کی شکایت کے باوجود متعلقہ ادارے کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے، جمعہ کو بھی شہر بھر میں سوئی گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر رہا جس کے باعث صبح کے اوقات میں خواتین کو ناشتے کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دن بھر پریشر میں کمی کی وجہ سے کھانا پکانا بھی محال ہوگیا، جمعہ کی دوپہر لائنز ایریا کی رہائشی خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی سے عاجز آکر نیو پریڈی اسٹریٹ پر نکل آئی اور سوئی گیس کی بحالی کا مطالبہ کیا۔



اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے سڑکوں پر ٹائروں کو بھی نذر آتش کیا گیا ، احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے ان کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے، کام پر جانے والے مردوں اور بچوں کے لیے ناشتہ اور کھانا پکانا محال ہوگیا جبکہ ان کے علاقے میں آئے دن سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی معمول بن گیا ہے نیو پریڈی اسٹریٹ پر خواتین اور بچوں کے احتجاجی مظاہرے کے باعث ایمپریس مارکیٹ ، ریگل اور لکی اسٹار سمیت ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، پبلک ٹرانسپورٹ میں سوار مسافر ٹریفک جام میں پھنسی گاڑیوں سے اتر کر پیدل ہی اپنی منزل کی جانب چل پڑے، احتجاجی مظاہرے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور سخت کوششوں کے بعد مشتعل خواتین کو مذاکرات کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے گھروں کو بھیج دیا اور ٹریفک بحال کرایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں