عورتوں کو مَردوں سے زیادہ عہدے دینے پر پیرس کی میئر کو بھاری جرمانہ

پیرس کے میئر کو یکساں نمائندگی کے قانون کی خلاف ورزی پر 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا جرمانہ کیا گیا ہے

پیرس کی میئر پر صنفی مساوات کے قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے جرمانہ عائد کیا گیا(فوٹو، فائل)

مردوں کے مقابلے میں زیادہ خواتین کو عہدے دینے پر میئر کو بھاری جرمانہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی وزارت برائے عوامی خدمات نے پیرس کی شہری انتظامیہ کو 2018 میں صنفی بنیادوں پر ملازمتوں کی یکساں تقسیم کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 90 ہزار یورو(1 لاکھ 10 ہزار ڈالر) کا جرمانہ کیا ہے۔


پیرس کی میئر این ہڈاگو کا کہنا ہے کہ یہ جرمانہ ہونے پر وہ بہت خوش ہیں۔ سٹی کونسل کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ جب انہیں اس جرمانے کا پتا چلا تو انہیں بے پناہ خوشی ہوئی۔

ہڈاگو کا کہنا ہے کہ ماتحت انتظامی عہدوں پر 11 عورتوں اور صرف پانچ مردوں کو تعینات کیا ہے جو کہ غلطی سے ہوا۔ جب کہ قوانین میں صنفی مساوات رکھنے کی پابندی عائد کی گئی ہے اور میرے ماتحتوں میں خواتین کی نمائندگی 69 فی صد سے تجاوز کرگئی ۔

مقامی اخبار کے مطابق پیرس کی شہری انتظامیہ نے 2013 کے ایک قانون کی خلاف ورزی کی ہے جس کے مطابق انتظامی عہدوں کے لیے کسی بھی صنف کی تقرریاں 60 فیصد سے زائد نہیں ہونی چاہییں۔
Load Next Story