علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا مہم چلانیوالوں کیخلاف ایف آئی اے تحقیقات مکمل
گلوکارہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے، چالان
گلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزمان کے خلاف ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کرکے چالان پراسیکیوشن کو جمع کروادیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے جانے والے چالان میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمر سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے۔ تاہم ملزمان اپنے الزامات کے حق میں کوئی شواہد پیش نہ کرسکے۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کی درخواست پرمیشاشفیع سمیت 9 افراد کےخلاف مقدمہ درج
چالان میں مزید کہاگیا ہے کہ علی ظفر نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز فیس بک، ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیاسائٹس پراپنے خلاف چلنے والی مہم اور کارروائیوں سے متعلق درخواست دائر کی۔ علی ظفر نے درخواست کے ساتھ ٹوئٹر اکاؤنٹس اور میسجز بھی پیش کیے۔
ایف آئی اے کی جانب سے چالان جمع کرانے کے بعد پراسکیوشن کی دو رکنی ٹیم سائبر کرائم چالان کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ایک ہتک عزت کا مقدمہ لاہور کی سیشن عدالت میں زیر التوا ہے۔ اپنے مقدمے میں علی ظفر کا کہنا ہے کہ میشا شفیع نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے 19 اپریل 2018 کو ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے بے بنیاد الزام لگائے جس کے نتیجے میں ان کی ساکھ عوامی طور پر داغدار ہوئی اور ان کے اہلخانہ کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع کی ایک ٹوئٹ نے میری زندگی بدل دی، علی ظفر
علی ظفر کا موقف ہے کہ میشا شفیع اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے میں ناکام رہیں انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو ان کی امیج کو داغدار کرنے لیے انہیں ایک ارب روپے کا ہرجانہ اداکرنے کا حکم جاری کرے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے جانے والے چالان میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمر سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے۔ تاہم ملزمان اپنے الزامات کے حق میں کوئی شواہد پیش نہ کرسکے۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کی درخواست پرمیشاشفیع سمیت 9 افراد کےخلاف مقدمہ درج
چالان میں مزید کہاگیا ہے کہ علی ظفر نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز فیس بک، ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیاسائٹس پراپنے خلاف چلنے والی مہم اور کارروائیوں سے متعلق درخواست دائر کی۔ علی ظفر نے درخواست کے ساتھ ٹوئٹر اکاؤنٹس اور میسجز بھی پیش کیے۔
ایف آئی اے کی جانب سے چالان جمع کرانے کے بعد پراسکیوشن کی دو رکنی ٹیم سائبر کرائم چالان کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ایک ہتک عزت کا مقدمہ لاہور کی سیشن عدالت میں زیر التوا ہے۔ اپنے مقدمے میں علی ظفر کا کہنا ہے کہ میشا شفیع نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے 19 اپریل 2018 کو ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے بے بنیاد الزام لگائے جس کے نتیجے میں ان کی ساکھ عوامی طور پر داغدار ہوئی اور ان کے اہلخانہ کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع کی ایک ٹوئٹ نے میری زندگی بدل دی، علی ظفر
علی ظفر کا موقف ہے کہ میشا شفیع اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے میں ناکام رہیں انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو ان کی امیج کو داغدار کرنے لیے انہیں ایک ارب روپے کا ہرجانہ اداکرنے کا حکم جاری کرے۔