کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں کو کیا نہیں کھانا چاہیے

امریکا کے سینٹر فور ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن کے مطابق بیماری میں وٹامن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے


ویب ڈیسک December 16, 2020
بیماری کی حالت میں وٹامن سے بھرپور غذائیں کھانی چاہییں(فوٹو، انٹرنیٹ)

بیماری میں من چاہا کھانے سے طبعیت پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے لیکن یہ خیال رکھنا چاہیے کہ کہیں یہ پسندیدہ پکوان بیماری کی شدت کا سبب تو نہیں بن رہے۔ امریکا کے سینٹر فور ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن(سی ڈی سی ) کے مطابق بیماری کی صورت میں وٹامن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے ۔

خاص طور پر وٹامن ڈی، سی اور زنک جلد صحت یابی میں مددگار ہوتے ہیں۔ کورونا وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں بھی یہ غذائی اجزا جلد صحت یابی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی ضروری ہے کہ ان کھانے پینے کی اشیا اور عادات سے گریز کیا جائے جو بیماری کے خلاف جسمانی مدافعت کو کمزور کرتی ہیں۔

کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں ذیل میں بیان کی گئی اشیا سے پرہیز ضروری ہے کیوں کہ یہ غذائیں جسم کی اندرونی سوزش میں اضافے اور مرض سے صحت یابی کے عمل کو سست رفتار کرنے کا سبب بنتی ہیں۔

پراسیسڈ اور تیار شدہ کھانے/فاسٹ فوڈ



کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کو پراسیسڈ اور بازار میں دست یاب تیار شدہ کھانوں سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔ ان کھانوں کی تیاری میں سوڈیم، شکر اور کھانے کو محفوظ بنانے کے لیے دیگر ایسے اجزا شامل کیے جاتے ہیں جو جسم کی اندرونی سوزش کو بڑھاتے ہیں۔ ان غذائی اجزا کی بہتات سے جسمانی مدافعت بھی کمزور ہوتی ہے جس کے باعث مرض مزید طول پکڑ سکتا ہے۔ اس لیے کورونا ہونے کی صورت میں آلو کے چپس، پراسیسڈ اور تیار شدہ ڈبہ پیک کھانوں وغیرہ سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔

سرخ گوشت



عام حالات میں بھی سرخ گوشت کا استعمال اعتدال ہی سے کرنا چاہیے تاہم کورونا وائرس سے متاثرہ افراد اس سے لازمی پرہیز کریں۔ اس کے بجائے ناسیر شدہ (monounsaturated) چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنی چاہییں، اس کے لیے زیتون کا تیل اور مچھلی بہترین ذرائع ہیں۔ اسی طرح پورٹین کے لیے بھی گوشت کے بجائے سبزیوں اور دالوں کا استعمال کرنا مفید ہے۔

تلی ہوئی اشیا



تلی ہوئی اشیا کھانے سے ہمارے جسم کے مدافعاتی نظام پر بہت دباؤ پڑتا ہے اس لیے کورونا کے متاثرین کو پہلے ہی جسم کے تحفظ میں مصروف اپنے قوتِ مدافعت کو مزید بوجھ سے بچانے کے لیے تلے ہوئے یا ڈیپ فرائی کھانوں سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ڈیپ فرائی اشیا کھانے سے مضر کولیسٹرول بھی بڑھتا ہے جو دل کے امراض کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

سوڈا ڈرنکس



شکر سے بھرپور سوڈا ڈرنکس بھی جسم میں سوزش بڑھانے کا باعث بنتی ہیں اس لیے بیماری کے دوران ان سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔ جلد از جلد صحت یابی اور مستقل تندرستی دونوں کے لیے سوڈا ڈرنکس ترک کرنے ہی میں بہتری ہے۔

مسالے دار کھانے



سردی، کھانسی اور زکام میں مسالے دار کھانوں سے پرہیز تجویز کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چٹ پٹے کھانے حلق میں لگتے ہیں جس کی وجہ سے کھانسی میں شدت آجاتی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو پہلے ہی شدید اور تکلیف دہ کھانسی کا خدشہ لاحق ہوتا ہے اس لیے ایسی اشیا سے گریز کریں جو اس علامت کو مزید شدید بنا سکتی ہیں۔ سینے میں جکڑن کی صورت میں گرم سوپ اور مشروبات کا استعمال کرنا مفید ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں