بینظیر برسی گیلانی کی عدم شرکت پرویزاشرف کائرہ لیٹ ہوگئے
جہانگیربدر،لطیف کھوسہ،بابراعوان بھی نہ آئے،جیالوں کی تعداد پہلے کی نسبت کم رہی
KARACHI:
پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پارٹی کی طرف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز کیے جانیوالے 2 رہنما یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد آنیوالی ان کی پہلی برسی کی مرکزی تقریب میں شریک نہ ہوسکے۔
سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور سابق وزیر اطلاعات قمرزمان کائرہ اگرچہ تاخیر سے پہنچے تاہم اس وقت تک بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ اختتام پذیر ہوچکا تھا ، وہ محترمہ کے مزار پر بھی حاضری نہ دے سکے البتہ نوڈیرو گئے۔ چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری بھی تاخیر سے پہنچ تو گئے تاہم وہ جلسے میں شرکت کرسکے نہ بے نظیر کے مزار پر حاضری دی۔ جہانگیر بدر، بابر اعوان اور لطیف کھوسہ بھی برسی کی مرکزی تقریب میں شریک نہ ہوسکے۔
جبکہ میاں منظور وٹو، شیری رحمٰن سمیت اعتزاز احسن اور رضاربانی نہ صرف شریک ہوئے بلکہ خطاب بھی کیا۔ پیپلز پارٹی کی موجودہ قیادت سے نالاں صفدر عباسی اور ناہید خان نے الگ سے محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی ۔ برسی میں شریک ایک اہم شخصیت نے بتایا کہ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے وہ رہنما جو ہر سال بے نظیر کے مزار پر حاضری دیتے تھے ، پارٹی کی مرکزی حکومت جانے کے بعد اس سال وہ بھی دکھائی نہ دیئے۔ پیپلزپارٹی کے پانچ سالہ دور میں بے نظیر کی برسی کے موقع پر مرکزی تقریب کیلیے خصوصی ٹرینوں اور جہازوں کے ذریعے جانیوالے جیالوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہوتی تاہم اس بار یہ تعداد کم ہوکر 12 سے 15 ہزار پر آگئی جبکہ پہلے کی طرح اینکر پرسن اور صحافی بھی تقریب میں نہ جاسکے۔
پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پارٹی کی طرف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز کیے جانیوالے 2 رہنما یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد آنیوالی ان کی پہلی برسی کی مرکزی تقریب میں شریک نہ ہوسکے۔
سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور سابق وزیر اطلاعات قمرزمان کائرہ اگرچہ تاخیر سے پہنچے تاہم اس وقت تک بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ اختتام پذیر ہوچکا تھا ، وہ محترمہ کے مزار پر بھی حاضری نہ دے سکے البتہ نوڈیرو گئے۔ چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری بھی تاخیر سے پہنچ تو گئے تاہم وہ جلسے میں شرکت کرسکے نہ بے نظیر کے مزار پر حاضری دی۔ جہانگیر بدر، بابر اعوان اور لطیف کھوسہ بھی برسی کی مرکزی تقریب میں شریک نہ ہوسکے۔
جبکہ میاں منظور وٹو، شیری رحمٰن سمیت اعتزاز احسن اور رضاربانی نہ صرف شریک ہوئے بلکہ خطاب بھی کیا۔ پیپلز پارٹی کی موجودہ قیادت سے نالاں صفدر عباسی اور ناہید خان نے الگ سے محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی ۔ برسی میں شریک ایک اہم شخصیت نے بتایا کہ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے وہ رہنما جو ہر سال بے نظیر کے مزار پر حاضری دیتے تھے ، پارٹی کی مرکزی حکومت جانے کے بعد اس سال وہ بھی دکھائی نہ دیئے۔ پیپلزپارٹی کے پانچ سالہ دور میں بے نظیر کی برسی کے موقع پر مرکزی تقریب کیلیے خصوصی ٹرینوں اور جہازوں کے ذریعے جانیوالے جیالوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہوتی تاہم اس بار یہ تعداد کم ہوکر 12 سے 15 ہزار پر آگئی جبکہ پہلے کی طرح اینکر پرسن اور صحافی بھی تقریب میں نہ جاسکے۔