پاکستان میں چوہوں کی تعدادانسانی آبادی سے تجاوزکرگئی
مجموعی ملکی غذائی پیداوار کا ایک تہائی حصہ کیڑے مکوڑوں کی نذرہونے سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان برداشت کرناپڑ رہاہے
جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین حشریات نے انکشاف کیاہے کہ پاکستان میں انسانی آبادی سے زائد چوہے موجودہیں ۔
جبکہ مجموعی ملکی غذائی پیداوار کا ایک تہائی حصہ کیڑے مکوڑوں کی نذرہونے سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان برداشت کرناپڑ رہاہے۔ اے پی پی سے گفتگومیں انھوں نے کہاکہ جس طرح ڈنگی کا باعث بننے والے مچھرکے لائف سرکل اورریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے شعبوں میں زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کی خدمات کوقومی سطح پر سراہا گیاہے اسی طرح وہ توقع رکھتے ہیں کہ عمارتوں سے دیمک کے خاتمے کے حوالے سے بھی جامعہ زرعیہ کے کردارکو پذیرائی حاصل ہوگی۔ ماہرین نے بتایاکہ دیمک نہ صرف درختوں بلکہ عمارات، دروازوں، کھڑکیوں کے ساتھ ساتھ کتابوں اور فرنیچرپر بھی حملہ آورہوتی ہے۔ دیمک کی دنیابھر میں 4ہزار سے زائد اقسام میں سے پہچانی جانے والی 2600کو 4بڑے گروپوں میں تقسیم کیا گیاہے۔
جبکہ مجموعی ملکی غذائی پیداوار کا ایک تہائی حصہ کیڑے مکوڑوں کی نذرہونے سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان برداشت کرناپڑ رہاہے۔ اے پی پی سے گفتگومیں انھوں نے کہاکہ جس طرح ڈنگی کا باعث بننے والے مچھرکے لائف سرکل اورریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے شعبوں میں زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کی خدمات کوقومی سطح پر سراہا گیاہے اسی طرح وہ توقع رکھتے ہیں کہ عمارتوں سے دیمک کے خاتمے کے حوالے سے بھی جامعہ زرعیہ کے کردارکو پذیرائی حاصل ہوگی۔ ماہرین نے بتایاکہ دیمک نہ صرف درختوں بلکہ عمارات، دروازوں، کھڑکیوں کے ساتھ ساتھ کتابوں اور فرنیچرپر بھی حملہ آورہوتی ہے۔ دیمک کی دنیابھر میں 4ہزار سے زائد اقسام میں سے پہچانی جانے والی 2600کو 4بڑے گروپوں میں تقسیم کیا گیاہے۔