کورونا سے متاثر آکسیجن لگا کر آن لائن پڑھانے والی ہردلعزیز استانی چل بسی
فیلامینا بیلونے کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے کے باوجود سیلنڈر کی آکسیجن کے ذریعے آخری سانس تک پڑھاتی رہیں
MUZAFFARABAD:
امریکی سوشل میڈیا میں ایک استانی کا چرچا ہے جو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود مصنوعی سانس لیتے ہوئے بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں اور اب اس دنیا سے رخصت ہوچکی ہیں۔
فیلمامینا بولونے کووڈ 19 اور نمونیہ کی شکار رہیں اور ہسپتال انتظامیہ سے کہتی رہیں کہ وہ گھرجاکر اپنے بچوں کو آن لائن پڑھانا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں تدریس سے عشق ہے۔ یہاں تک کہ وہ دن میں زوم پر لیکچر دیتیں اور شام میں ان بچوں کو فون پر پڑھاتیں جو انٹرنیٹ سے محروم تھے۔
نیومیکسکو کے شہر ایلبیکرکی کی رہائشی ہستپال میں گھر جانے کے بعد آکسیجن لے کر بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں۔ ان کے بھائی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک وقت آگیا کہ وہ خود سے سانس نہیں لے سکتی تھیں اور آکسیجن سیلنڈر کی مدد سے سانس لیتے ہوئے بچوں کو پڑھاتی رہیں۔ لیکن اس کے ایک ہفتے بعد ہی وہ وینٹی لیٹر کے سہارے زندہ رہیں اور اسی مشین پر فلامینا نے آخری سانس لیا۔
فلامینا کی ایک بہن نے بتایا کہ اسے سب سے مشکل طلبا و طالبات ملتے تھے۔ وہ اس کام کو ایک چیلنج سمجھ کر انجام دیتی رہی۔ جن بچوں کے پاس انٹرنیٹ نہیں تھا ان کے لیے وہ یوایس بی ڈرائیو پر لیکچر اور اسباق منتقل کرکے ان بچوں تک پہنچاتی رہی۔
اس سے قبل نارمل حالات میں اس نے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے خاص کاپیاں، یادگار اسٹیکر اور تدریس میں معاونت کرنے والے کارڈ بورڈ بنا کر بھی دیئے یہاں تک کہ وہ پوری پوری رات اس کام میں جُتی رہتی تھیں۔ کورونا وبا کے دوران اپنے طالبعلموں کے لیے اس نے کورس بنایا اور انہیں ڈاک کے ذریعے بھجوایا۔
اسکول پرنسپل ایرک نارتھ نے بتایا کہ فلامینا سخت حالات میں بھی مسکراتی رہتی تھی اور اس کی ہنسی اسکول میں گونجتی رہتی تھی۔ اس غیرمعمولی استاد میں غیرمعمولی توانائی اور جذبہ موجود تھا۔
لیکن کووڈ 19 کے تناظر میں ان کی حالت بہت خراب ہوگئی اور 11 دسمبر کو انہوں نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
امریکی سوشل میڈیا میں ایک استانی کا چرچا ہے جو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود مصنوعی سانس لیتے ہوئے بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں اور اب اس دنیا سے رخصت ہوچکی ہیں۔
فیلمامینا بولونے کووڈ 19 اور نمونیہ کی شکار رہیں اور ہسپتال انتظامیہ سے کہتی رہیں کہ وہ گھرجاکر اپنے بچوں کو آن لائن پڑھانا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں تدریس سے عشق ہے۔ یہاں تک کہ وہ دن میں زوم پر لیکچر دیتیں اور شام میں ان بچوں کو فون پر پڑھاتیں جو انٹرنیٹ سے محروم تھے۔
نیومیکسکو کے شہر ایلبیکرکی کی رہائشی ہستپال میں گھر جانے کے بعد آکسیجن لے کر بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں۔ ان کے بھائی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک وقت آگیا کہ وہ خود سے سانس نہیں لے سکتی تھیں اور آکسیجن سیلنڈر کی مدد سے سانس لیتے ہوئے بچوں کو پڑھاتی رہیں۔ لیکن اس کے ایک ہفتے بعد ہی وہ وینٹی لیٹر کے سہارے زندہ رہیں اور اسی مشین پر فلامینا نے آخری سانس لیا۔
فلامینا کی ایک بہن نے بتایا کہ اسے سب سے مشکل طلبا و طالبات ملتے تھے۔ وہ اس کام کو ایک چیلنج سمجھ کر انجام دیتی رہی۔ جن بچوں کے پاس انٹرنیٹ نہیں تھا ان کے لیے وہ یوایس بی ڈرائیو پر لیکچر اور اسباق منتقل کرکے ان بچوں تک پہنچاتی رہی۔
اس سے قبل نارمل حالات میں اس نے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے خاص کاپیاں، یادگار اسٹیکر اور تدریس میں معاونت کرنے والے کارڈ بورڈ بنا کر بھی دیئے یہاں تک کہ وہ پوری پوری رات اس کام میں جُتی رہتی تھیں۔ کورونا وبا کے دوران اپنے طالبعلموں کے لیے اس نے کورس بنایا اور انہیں ڈاک کے ذریعے بھجوایا۔
اسکول پرنسپل ایرک نارتھ نے بتایا کہ فلامینا سخت حالات میں بھی مسکراتی رہتی تھی اور اس کی ہنسی اسکول میں گونجتی رہتی تھی۔ اس غیرمعمولی استاد میں غیرمعمولی توانائی اور جذبہ موجود تھا۔
لیکن کووڈ 19 کے تناظر میں ان کی حالت بہت خراب ہوگئی اور 11 دسمبر کو انہوں نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔