براڈ کاسٹنگ بھارتی اجارہ داری کے خاتمے کا فیصلہ

آئندہ پروڈکشن ٹینڈرز میں براہ راست شریک ہونے کی اجازت نہیں ہوگی


Saleem Khaliq December 19, 2020
اگر کوئی پاکستانی کمپنی کنسورشیم بنائے توپارٹنر بنا سکے گی،پی سی بی۔ فوٹو : فائل

KARACHI: پاکستان نے براڈ کاسٹنگ میں بھارتی اجارہ داری ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا جب کہ آئندہ پروڈکشن ٹینڈرز میں شریک ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستمبر میں پی ٹی وی کے ساتھ تین سالہ براڈ کاسٹنگ معاہدے پر دستخط کیے،حکام کے مطابق اس سے 200 ملین ڈالر سے زائدکی آمدنی ہوگی، سابقہ معاہدہ بھارتی چینل کے ساتھ تھا، اب پروڈکشن سے بھی بھارتیوں کو الگ کرنے کا ارادہ کر لیا گیا ہے،اس سے قبل پاکستان میں میچز کیلیے بھی بھارتی کریو آتا تھا۔

گذشتہ برس بھارتی کمپنی نے دبئی میں پی ایس ایل میچزکی پروڈکشن سے انکار کر دیا تھا جس سے پی سی بی کو کم وقت میں دوسری کمپنی کی خدمات حاصل کرنا پڑی تھیں۔ مستقبل میں ایسے مسائل سے بچنے کیلیے اب بھارت کو اگلے پروڈکشن معاہدوں میں شامل ہی نہیں کیا جائے گا،اس میں صرف پاکستانی کمپنیز ہی شریک ہو سکیں گی،البتہ اگر انھیں تکنیکی سہولتوں، مہارت اور ایکوپمنٹ کی کمی کا سامنا ہو تو وہ کسی غیرملکی کمپنی کے ساتھ کنسورشیم بنا سکیں گی۔

اس حوالے سے رابطے پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اب بھارتی کمپنیز سے براہ راست معاہدے نہیں کرے گا،جنوبی افریقہ سے ہوم سیریز اور پاکستان کپ کیلیے جنوری سے اپریل تک کا چار ماہ کا پروڈکشن ٹینڈر جاری ہو گا، اس میں صرف پاکستانی کمپنیز ہی شامل ہو سکیں گی، کنسورشیم بھی کسی ایسے غیرملکی چینل کے ساتھ بن سکتا ہے جس کا پی سی بی سے کوئی تنازع یا قانونی مسائل نہ ہوں۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اپریل کے بعد نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز سے شروع ہونے والے ہوم سیزن کا پروڈکشن کا طویل المدتی معاہدہ میڈیا رائٹس کے ساتھ ہی طے ہوگا،اس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا،2021 اور2022 میں پاکستان کو نیوزی لینڈ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کی میزبانی کرنا ہے، اس وقت کے میڈیا رائٹس معاہدوں کے حساب سے پروڈکشن ٹینڈر بنے گا۔

یاد رہے کہ آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل کا براڈکاسٹر بھی بھارتی چینل ہی ہے،البتہ پی سی بی نے اس حوالے سے ابھی کوئی حکمت عملی نہیں بنائی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں