وفاق کا نئی ایجوکیشن پالیسی بنانے کا فیصلہ صوبوں سے تجاویز طلب

تعلیمی معیار،اسٹینڈرز،بچوں کیلیے پرائمری اور مڈل تعلیم کیلیے عمر کی حد کیا ہونی چاہیے، وفاقی وزارت تعلیم کا مراسلہ

اسکل ٹریننگ،ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن بھی شامل ہوں گی،تمام صوبوں سے جنوری تک تجاویز طلب۔ فوٹو : فائل

QUETTA:
یکساں نظام تعلیم کے بعد ملک بھر کے لیے نئی ایجوکیشن پالیسی 2021 تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جب کہ ایجوکیشن پالیسی کے لیے وفاقی وزارت تعلیم نے صوبوں سے تجاویز طلب کر لیں۔

وفاقی وزارت تعلیم نے صوبوں سے تجاویز طلب کی ہیں کہ ایجوکیشن پالیسی2021 میں کیا تبدیلیاں کی جائیں۔ ایکسپریس کو دستیاب مراسلے کی کاپی میں ایڈیشنل سیکریٹری وفاقی وزارت تعلیم محی الدین احمد وانی نے تمام صوبوں،وائس چانسلرز،ماہرین تعلیم سمیت متعلقہ حکام سے تجاویز طلب کی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار، اسٹینڈرز، بچوں کے لیے پرائمری اور مڈل تعلیم کے لیے عمر کی حد کیا ہونی چاہیے، یہ سب نئی ایجوکیشن پالیسی میں شامل کیا جائے گا۔تعلیم بالغاں، سکل ٹریننگ،سکولوں میں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن بھی شامل ہوں گی۔نئی ایجوکیشن پالیسی میں بین الاقوامی اشترک بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزارت تعلیم نے کہا کہ تمام صوبے جنوری2021 تک تجاویز بھجوائیں، ابتدائی ڈرافٹ کو فروری 2021 کے پہلے ہفتے میں حتمی شکل دی جائے گی،فروری اور مارچ میں مجوزہ پالیسی پر تمام سٹیک ہولڈرز سے دوبارہ مشاورت ہو گی،نئی ایجوکیشن پالیسی کی حتمی منظوری23مارچ تک لے لی جائے گی۔
Load Next Story