میشا شفیع ہتک عزت کیس علی ظفر کے وکیل کا عفت عمر سے ذہنی توازن سے متعلق سوال

دوران سماعت علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلا کے درمیان بھی تلخ کلامی


ویب ڈیسک December 19, 2020
جب آپ کو ہراسانی کا پتہ چلا تو آپ نے یقین کرلیا تھا جی یقین آگیا تھا علی ظفر کے وکیل کے سوال پر عفت عمر کا جواب فوٹوفائل

گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف اداکار و گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت کے دوران علی ظفر کے وکیل نے اداکارہ عفت عمر پر تندو تیز جرح کی جب کہ دونوں جانب کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف اداکار و گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج امتیاز احمد نے علی ظفر کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے میشا شفیع کی گواہ عفت عمر پر وکلا کو جرح مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ سماعت کے دوران عفت عمر پر جرح کرتے ہوئے علی ظفر کے وکیل نے سوال پوچھا آپ نے کبھی ڈاکٹر سے اپنا ذہنی توازن چیک کروایا ہے جس پر عفت عمر نے جواب دیا میں نے ذہنی توازن چیک کروایا ہے وہ ٹھیک ہے۔ جب آپ نے ذہنی توازن چیک کروایا تو ڈاکٹر نے کوئی میڈیسن دی تھی۔ جی مجھے ڈاکٹر نے بلڈ پریشر اور ڈپریشن کی دوائی دی تھی، عفت عمر نے جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جرح کے دوران عفت عمرکی طبیعت بگڑ گئی

علی ظفر کے وکیل نے عفت عمر پر جرح کرتے ہوئے کہا آپ کو انڈسٹری میں گالیاں کس نے دی ہیں؟ جس پر عفت عمر نے جواب دیا جی مجھے گالیاں ملی ہیں انڈسٹری سے۔ وکیل نے پوچھاکوئی واقعہ یاد ہو جس میں سوسائٹی نے آپ کو برا بھلا کہا ہو۔ ایک چینل نے میرے خلاف جھوٹا پروپیگینڈا کیا تھا۔ جس میں کہا گیا کہ میں اپنے شوہر سے طلاق لے رہی ہوں کیونکہ میں اپنی بیٹی کی بہتر دیکھ بھال نہیں کرتی۔ عفت عمر اور ان کے شوہر کے درمیان اختلافات کے سوال پر عفت عمر نے جواب دیا جی میں اپنے شوہر کے ساتھ کیٹ واک کررہی تھی اس وقت ہم دونوں کے درمیان اختلافات ہوئے تھے۔

علی ظفر کے وکیل نے جرح کے دوران سوال کیا، کیا آپ کے ڈپریشن کی وجہ آپ کی جانب سے بنائی گئیں ویڈیوز تھیں۔ ادکارہ عفت عمر نے جواب دیا جی میرے ڈپریشن کی بڑی وجہ وہی ہیں۔

وکیل نے عفت عمر کی تعلیم سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا آپ کی تعلیم کیا ہے اور کہاں سے حاصل کی۔ میں نے فن آرٹ میں ماسٹرز پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔ وکیل نے پوچھا آپ کی تعلیم کا تعلق جنیڈ بیس تھی۔ عفت عمر نے جواب دیا مجھے ایسی اسٹڈی کا علم نہیں ہے۔

وکیل نے علی ظفر اور میشا شفیع کے حوالے سے عفت عمر سے سوال پوچھتے ہوئے کہا آپ کو میشا شفیع اور علی ظفر کے جنسی ہراساں کرنے کے واقعہ کا کب پتہ چلا۔ عفت عمر نے جواب دیتے ہوئے کہا میشا شفیع کے ٹویٹ کرنے سے پہلے میرے گھر کھانے کی دعوت پر میشا شفیع کی والدہ نے مجھے بتایا۔ وکیل نے پوچھا میشا شفیع کی والدہ کو کس نے بتایا تھا کہ اس کو جنسی ہراساں کیا گیا ہے۔ میشا شفیع نے خود اپنی والدہ کو بتایا کہ ان کو جنسی ہراساں کیا گیا ہے۔ میشا شفیع نے اپنی والدہ کو کب بتایا اس سوال کے جواب میں عفت عمر نے کہا مجھے یاد نہیں ہے میشا شفیع کی والدہ کو اس نے کب بتایا۔

علی ظفر کے وکیل نے پوچھا جب آپ کو پتہ چلا تو آپ نے جنسی ہراسانی پر یقین کرلیا تھا۔ جی یقین آ گیا تھا کیونکہ علی ظفر کے پہلے بھی دو ایسے واقعات سن چکی تھی۔ آپ کے گھر کھانے کی دعوت پر کون کون مدعو تھا۔ کافی لوگ مدعو تھے ان میں میشا شفیع اور ان کی والدہ بھی شریک تھیں۔ آپ کے گھر دعوت میں میشا شفیع ہنس رہی تھی یا رو رہی تھی۔ میرے سامنے وہ شدید پریشان تھیں۔ علی ظفر کے وکیل نے عفت عمر کے گھر کھانے کی تصویر عدالت میں پیش کردی۔ اور عفت عمر پر جرح جاری رکھتے ہوئے کہا آپ کے گھر کھانے کی دعوت کی تصویر میں میشا شفیع خوش کھڑی ہیں۔ عفت عمر نے جواب دیا وہ سب کے سامنے خوش ہی کھڑی ہیں لیکن میرے سامنے وہ پریشان تھی۔

دوران سماعت علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ علی ظفر کے وکیل نے اعتراض اٹھایامیشا شفیع کے وکیل گواہ کو بتا رہے ہیں یہ غلط ہو رہا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر عفت عمر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کررکھا ہے۔ اپنے مقدمے میں علی ظفر کا کہنا ہے کہ میشا شفیع نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے 19 اپریل 2018 کو ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے بے بنیاد الزام لگائے جس کے نتیجے میں ان کی امیج عوامی طور پر داغدار ہوئی اور ان کے اہلخانہ کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

علی ظفر کا موقف ہے کہ میشا شفیع اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے میں ناکام رہیں انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو ان کی امیج کو داغدار کرنے کرنے لیے انہیں ایک ارب روپے کا ہرجانہ اداکرنے کا حکم جاری کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں