وفاقی وصوبائی حکومتیں کراچی کے ساتھ مذاق بند کردیں سراج الحق
اہل کراچی کا یہ مطالبہ جائز ہے کہ ان کی آبادی کو درست شمار کیا جائے، نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کے ساتھ مذاق بند کردیں اور شہر کے بنیادی مسائل حل کریں۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سراج الحق نے کہا ہے کہ اہل کراچی کا یہ مطالبہ جائز ہے کہ ان کی آبادی کو درست شمار کیا جائے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، وفاقی وصوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق بند کریں اور بنیادی مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے کراچی کے عوام کومقامی قیادت سے محروم رکھنے کے لیے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اتفاق کیا ہوا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی آکر 1100ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ اس میں 8 سوارب روپے سندھ حکومت کے شامل ہیں،یہ دونوں مل کر کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق کررہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کراچی سرکلر ریلوے کے اعلانات صرف نمائشی اقدامات ثابت ہورہے ہیں،اسٹیل مل کے 4500 ملازمین کو بے روزگار کر کے ان کے خاندانوں کا مستقبل تاریک کردیا، اب اسٹیل مل کی طرح ریلوے کو بھی نیلام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے اگر حکومت نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی ریلوے کے ملازمین کے ساتھ مل کر حکومت کا پہیہ جام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایوان بالاکو مفلوج اور میڈیا اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ملک کے اندر سیاسی انارکی کی صورت حال ہے۔عدم برداشت اور گالم گلوچ کے کلچر کو پھیلایاجارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف موجودہ حکومت کی ناکامی اور دوسری طرف ماضی میں حکمرانی کرنے والوں کا اتحاد ہے، ان دونوں کے درمیان اسٹیٹس کو برقرار رکھنے،امریکا،ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر کوئی اختلاف نہیں بلکہ اتفاق ہے۔ ان کا مسئلہ صرف اقتدار اور حکومت ہے،جماعت اسلامی اسٹیٹس کو کو قائم رکھنے کے بجائے ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کررہی ہے۔ خیبر پختونخواہ میں بڑے پیمانے پر کامیاب جلسے کیے گئے اب 25 دسمبر سے گوجرنوالہ پنجاب سے تحریک کا آغاز کررہے ہیں۔
قبل ازیں علماء مشائخ رابطہ کونسل پاکستان سندھ کے تحت لطیف آباد کے مقامی ہال میں منعقد ہونے والی تحفظ ختم نبوتت، ناموس اہلبیت و عظمت صحابہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ 73سال سے پاکستان پر حکمرانی کرنے والوں نے کشمیر کو ضائع کردیا ہے اور اگر بھارت کا کشمیر پر قبضہ مستحکم ہوگیا تو پھر پانی خشک ہونے سے سندھ اور پنجاب بنجر بن جائیں گے،علمائے کرام اور مشائخ کو ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سراج الحق نے کہا ہے کہ اہل کراچی کا یہ مطالبہ جائز ہے کہ ان کی آبادی کو درست شمار کیا جائے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، وفاقی وصوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق بند کریں اور بنیادی مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے کراچی کے عوام کومقامی قیادت سے محروم رکھنے کے لیے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اتفاق کیا ہوا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی آکر 1100ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ اس میں 8 سوارب روپے سندھ حکومت کے شامل ہیں،یہ دونوں مل کر کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق کررہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کراچی سرکلر ریلوے کے اعلانات صرف نمائشی اقدامات ثابت ہورہے ہیں،اسٹیل مل کے 4500 ملازمین کو بے روزگار کر کے ان کے خاندانوں کا مستقبل تاریک کردیا، اب اسٹیل مل کی طرح ریلوے کو بھی نیلام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے اگر حکومت نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی ریلوے کے ملازمین کے ساتھ مل کر حکومت کا پہیہ جام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایوان بالاکو مفلوج اور میڈیا اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ملک کے اندر سیاسی انارکی کی صورت حال ہے۔عدم برداشت اور گالم گلوچ کے کلچر کو پھیلایاجارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف موجودہ حکومت کی ناکامی اور دوسری طرف ماضی میں حکمرانی کرنے والوں کا اتحاد ہے، ان دونوں کے درمیان اسٹیٹس کو برقرار رکھنے،امریکا،ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر کوئی اختلاف نہیں بلکہ اتفاق ہے۔ ان کا مسئلہ صرف اقتدار اور حکومت ہے،جماعت اسلامی اسٹیٹس کو کو قائم رکھنے کے بجائے ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کررہی ہے۔ خیبر پختونخواہ میں بڑے پیمانے پر کامیاب جلسے کیے گئے اب 25 دسمبر سے گوجرنوالہ پنجاب سے تحریک کا آغاز کررہے ہیں۔
قبل ازیں علماء مشائخ رابطہ کونسل پاکستان سندھ کے تحت لطیف آباد کے مقامی ہال میں منعقد ہونے والی تحفظ ختم نبوتت، ناموس اہلبیت و عظمت صحابہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ 73سال سے پاکستان پر حکمرانی کرنے والوں نے کشمیر کو ضائع کردیا ہے اور اگر بھارت کا کشمیر پر قبضہ مستحکم ہوگیا تو پھر پانی خشک ہونے سے سندھ اور پنجاب بنجر بن جائیں گے،علمائے کرام اور مشائخ کو ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔