لاہور میں خاتون کی پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی اور بدتمیزی
خاتون نے ریسٹورنٹ کے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی بھی کوشش کی، پولیس حکام
ڈی ایچ اے فیز فائیو کے علاقے میں خاتون کی پولیس اہلکاروں اور ریسٹورنٹ گارڈ سے ہاتھا پائی اور بدتمیزی کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی ایچ اے فیز فائیو کے علاقے میں خاتون کی پولیس اہلکاروں، نجی ریسٹورنٹ انتظامیہ اور گارڈز کے ساتھ بدتمیزی کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون ہوٹل گارڈ کو تھپڑ مار رہی ہے اور گارڈ اسے روکنے کی کوشش میں بھاگ جاتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کانزہ نامی خاتون نجی ریسٹورنٹ انتظامیہ کے ساتھ بدتمیزی اور پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا رہی تھی، ملزمہ نے ریسٹورنٹ کے سکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی بھی کوشش کی، علاقے میں محافظ گشت پر چلنے والے اہلکاروں نے خاتون کو سمجھانے کی کوشش کی تو خاتون نے ان سے بھی بد تمیزی کرتے ہوئے گالم گلوچ کی، ڈیفنس بی پولیس نے اپنی مدعیت میں ملزمہ کانزہ اور اسکے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، جب کہ خاتون کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں آئی۔
دوسری جانب ایس پی کینٹ سعد عزیز کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، پولیس عوام کی محافظ ہے، امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی ایچ اے فیز فائیو کے علاقے میں خاتون کی پولیس اہلکاروں، نجی ریسٹورنٹ انتظامیہ اور گارڈز کے ساتھ بدتمیزی کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون ہوٹل گارڈ کو تھپڑ مار رہی ہے اور گارڈ اسے روکنے کی کوشش میں بھاگ جاتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کانزہ نامی خاتون نجی ریسٹورنٹ انتظامیہ کے ساتھ بدتمیزی اور پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا رہی تھی، ملزمہ نے ریسٹورنٹ کے سکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی بھی کوشش کی، علاقے میں محافظ گشت پر چلنے والے اہلکاروں نے خاتون کو سمجھانے کی کوشش کی تو خاتون نے ان سے بھی بد تمیزی کرتے ہوئے گالم گلوچ کی، ڈیفنس بی پولیس نے اپنی مدعیت میں ملزمہ کانزہ اور اسکے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، جب کہ خاتون کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں آئی۔
دوسری جانب ایس پی کینٹ سعد عزیز کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، پولیس عوام کی محافظ ہے، امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کیا جائے۔