برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت

کورونا وائرس کی نئی قسم سے نوجوان زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور یہ 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے

برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کورونا کی نئی قسم سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، فوٹو : فائل

جنوبی افریقا اور برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے جس کا زیادہ تر شکار نوجوان ہو رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین ایک سال بعد تیار ہوئی اور ابھی ویکسینیشن شروع ہی ہوئی تھی کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کورونا ویکسین کی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی یہ نئی قسم 501.V2 ہے جو نوجوانوں کو بھی اپنا شکار بنا رہی ہے اور کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 70 فیصد تک پھیلنے کی صلاحیت ہوتی ہے تاہم اس سے شرح اموات کم ہے۔


جنوبی افریقا کے وزیر صحت سویلنی مخیز نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیچھے کورونا وائرس کی نئی قسم 501.V2 کارفرما ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب برطانیہ میں بھی محققین نے جب یہ جاننے کی کوشش کی کہ کورونا متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیچھے کیا وجہ ہے تو انکشاف ہوا کہ برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کی اسی طرح کی ایک نئی قسم موجود ہے۔

کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد جنوبی افریقا اور برطانوی حکومت نے سخت اقدامات کیے ہیں۔ کرسمس تقریبات کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سال نو اور کرسمس کی گھروں یا بند ماحول میں تقریبات کی بالکل اجازت نہیں ہوگی۔

اسی طرح صرف کھلی فضا میں ہونے والی کسی دوسرے شخص سے ملاقات کی اجازت ہو گی۔ متاثرہ علاقوں میں اتوار کے رات سے کسی بڑی مجبوری میں ہی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی۔ اشیائے خوراک کے علاوہ تمام دکانیں بند رہیں گی۔
Load Next Story