کراچی کی جیلوں میں کورونا سے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 295 ہوگئی
کراچی کی 2 بڑی جیلوں میں ساڑھے 9 ہزار سے زائد قیدی جب کہ سینٹرل جیل میں2400 اور ملیر جیل میں1800قیدی رکھے جاسکتے ہیں
جیلوں میں قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کورونا کے پھیلاؤ کا باعث بن رہی ہے ، اس وقت کراچی کی دو بڑی جیلوں میں ساڑھے 9 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں ، ملیر جیل میں قید غیر ملکیوں کی رہائی کے لیے وزارت خارجہ سے بات چیت جاری ہے اور جلد ہی 120 سے زائد قیدیوں کو ان کے ملک روانہ کردیا جائے گا ، مجموعی طور پر سندھ بھر کی جیلوں میں کورونا سے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 295 ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر پوری شدت کے ساتھ جاری ہے جہاں اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو وہیں جیلیں بھی اب اس سے محفوظ نہیں رہیں ، کراچی کی سینٹرل جیل میں اس وقت کم و بیش ساڑھے چار ہزار جبکہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 5 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں ، گنجائش کے حساب سے سینٹرل جیل میں 2400 جبکہ ملیر جیل میں1800قیدی رکھے جاسکتے ہیں ، اس طرح تقریباً دو گنا قیدی اس وقت اپنے ایام زیست سلاخوں کے پیچھے کاٹ رہے ہیں جوکہ کورونا کے دنوں میں پہلے ہی خطرے کا الارم ہیں۔
اس سے قبل پہلی وبا کے دوران معمولی جرائم میں ملوث افراد کو جیل بھیجنے کے بجائے ضمانتوں پر اور جس کی سزا پوری ہونے میں 6 ماہ باقی تھے انھیں رہا کیا جارہا تھا ، اس مرتبہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی انتظامیہ نے جیل میں موجود 387 غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات تیز کردیے ہیں اور وزارت خارجہ سے بھرپور رابطے کیے جارہے ہیں ، ان رابطوں کی بدولت 120 بھارتی قیدیوں کو قونصلر رسائی حاصل ہوگئی اور انھیں بھارت نے اپنا شہری بھی تسلیم کرلیا ہے ، اب امید کی جارہی ہے کہ جلد ہی 120 بھارتی ماہی گیر اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے۔
دوسری جانب جیلوں میں کورونا سے متاثرہ قیدیوں کی مجموعی تعداد 295 تک جاپہنچی ہے ، سینٹرل جیل کراچی میں اب تک 207 قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے ، ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 78 قیدی وائرس سے لڑرہے ہیں ، ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی میں 5 ، یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) کے 4 قیدی اور ڈسٹرکٹ جیل شکارپور کا ایک قیدی اب تک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں ، جیل اسٹاف میں ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے دو جبکہ یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) کے ایک افسر میں بھی رزلٹ پازیٹو آچکا ہے۔
ملیر جیل کے 3 افسران جبکہ جووینائیل جیل کے 8 افسران و اہلکار وائرس میں مبتلا ہوئے تھے ، سینٹرل جیل کراچی کے ایک ہزار 317 قیدی وائرس میں مبتلا ہوئے تھے جن میں سے ایک ہزار 96 صحت یاب ہوچکے ہیں ، 13 قیدی اپنی سزائیں پوری کرکے رہائی حاصل کرچکے جبکہ ایک قیدی کا انتقال ہوگیا تھا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں جس کے تحت قیدیوں کی ملاقاتیں محدود کرکے دس روز میں ایک مرتبہ کرائی جارہی ہے جبکہ قیدیوں کو ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔
سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے بتایا کہ متاثرہ قیدیوں کو الگ بیرکوں میں رکھا جارہا ہے جبکہ انھیں ڈاکٹروں کی ہدایات کے مطابق متوازن غذا جس میں خصوصی طور پر ابلے ہوئے انڈے ، پھل اور جوسز شامل ہیں فراہم کیے جارہے ہیں ، انھوں ںے مزید بتایا کہ ہر نئے آنے والے قیدی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اسے 3 روز تک آئسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے ، ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی اسے آئسولیشن وارڈ سے کہیں اور منتقل کرنے کا فیصلہ ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر پوری شدت کے ساتھ جاری ہے جہاں اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو وہیں جیلیں بھی اب اس سے محفوظ نہیں رہیں ، کراچی کی سینٹرل جیل میں اس وقت کم و بیش ساڑھے چار ہزار جبکہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 5 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں ، گنجائش کے حساب سے سینٹرل جیل میں 2400 جبکہ ملیر جیل میں1800قیدی رکھے جاسکتے ہیں ، اس طرح تقریباً دو گنا قیدی اس وقت اپنے ایام زیست سلاخوں کے پیچھے کاٹ رہے ہیں جوکہ کورونا کے دنوں میں پہلے ہی خطرے کا الارم ہیں۔
اس سے قبل پہلی وبا کے دوران معمولی جرائم میں ملوث افراد کو جیل بھیجنے کے بجائے ضمانتوں پر اور جس کی سزا پوری ہونے میں 6 ماہ باقی تھے انھیں رہا کیا جارہا تھا ، اس مرتبہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی انتظامیہ نے جیل میں موجود 387 غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات تیز کردیے ہیں اور وزارت خارجہ سے بھرپور رابطے کیے جارہے ہیں ، ان رابطوں کی بدولت 120 بھارتی قیدیوں کو قونصلر رسائی حاصل ہوگئی اور انھیں بھارت نے اپنا شہری بھی تسلیم کرلیا ہے ، اب امید کی جارہی ہے کہ جلد ہی 120 بھارتی ماہی گیر اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے۔
دوسری جانب جیلوں میں کورونا سے متاثرہ قیدیوں کی مجموعی تعداد 295 تک جاپہنچی ہے ، سینٹرل جیل کراچی میں اب تک 207 قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے ، ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 78 قیدی وائرس سے لڑرہے ہیں ، ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی میں 5 ، یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) کے 4 قیدی اور ڈسٹرکٹ جیل شکارپور کا ایک قیدی اب تک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں ، جیل اسٹاف میں ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے دو جبکہ یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) کے ایک افسر میں بھی رزلٹ پازیٹو آچکا ہے۔
ملیر جیل کے 3 افسران جبکہ جووینائیل جیل کے 8 افسران و اہلکار وائرس میں مبتلا ہوئے تھے ، سینٹرل جیل کراچی کے ایک ہزار 317 قیدی وائرس میں مبتلا ہوئے تھے جن میں سے ایک ہزار 96 صحت یاب ہوچکے ہیں ، 13 قیدی اپنی سزائیں پوری کرکے رہائی حاصل کرچکے جبکہ ایک قیدی کا انتقال ہوگیا تھا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں جس کے تحت قیدیوں کی ملاقاتیں محدود کرکے دس روز میں ایک مرتبہ کرائی جارہی ہے جبکہ قیدیوں کو ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔
سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے بتایا کہ متاثرہ قیدیوں کو الگ بیرکوں میں رکھا جارہا ہے جبکہ انھیں ڈاکٹروں کی ہدایات کے مطابق متوازن غذا جس میں خصوصی طور پر ابلے ہوئے انڈے ، پھل اور جوسز شامل ہیں فراہم کیے جارہے ہیں ، انھوں ںے مزید بتایا کہ ہر نئے آنے والے قیدی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اسے 3 روز تک آئسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے ، ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی اسے آئسولیشن وارڈ سے کہیں اور منتقل کرنے کا فیصلہ ہوتا ہے۔