پنجاب حکومت سے ہڑتالی سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کی رپورٹ طلب

پنجاب حکومت نے ہڑتال کرنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کیا ایکشن لیا، آگاہ کیا جائے، لاہور ہائیکورٹ

پنجاب حکومت نے ہڑتال کرنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کیا ایکشن لیا، آگاہ کیا جائے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت سے ہڑتال کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے سول جج ساہیوال اور اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال کے درمیان تنازع سے متعلق شہری کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پنجاب حکومت سے افسران کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 29 دسمبر تک ملتوی کردی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت نے ہڑتال کرنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کیا ایکشن لیا، آگاہ کیا جائے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے ہڑتال کرنے والے افسران سے متعلق 7 روزہ ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ کس کس آفیسر نے ہڑتال کی اور کون کون دفتر میں رہا، ریکارڈ دیا جائے۔

عدالت نے پیمرا سے بھی ہڑتال کرنے والے بیورو کریٹس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر افسر شاہی کا ہڑتال کرنا ثابت ہوگیا تو توہین عدالت کی کارروائی کروں گا۔


عدالت نے مشیر وزیراعلی پنجاب فردوس عاشق اعوان سے بھی ان کی پریس کانفرنس کی بابت ہڑتال کرنے والے افسران کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ سول جج سرگودھا محمد نعیم نے اسسٹنٹ کمشنر عمران حیدر کو ہتھکڑیاں لگوادیں تھیں تو اسسٹنٹ کمشنر کی گرفتاری کے خلاف بیورو کریسی نے احتجاج کیا اور ہڑتال کردی۔

بیوروکریسی کے احتجاج اور دباؤ پر سول جج کا تبادلہ کردیا گیا جس سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوئی، عدالت بیوروکریٹس کے دباؤ پر سول جج کے تبادلے کا نوٹس لے اور احتجاج کرنے پر بیوروکریسی کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

ضلع سرگودھا کی تحصیل ساہیوال کے سول جج محمد نعیم نے سرگودھا جھنگ روڈ سے متصل سبزی منڈی میں تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران مسلسل پیش نہ ہونے پر توہین عدالت کے الزام میں اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال عمران حیدر راجہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

اسسٹنٹ کمشنر عمران حیدر راجہ سول جج محمد نعیم کیخلاف شکایت لیکر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں گئے تو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سول جج محمد نعیم کو بھی بلایا اور اسی بات چیت کے دوران دونوں میں جھگڑا ہوا اور اسسٹنٹ کمشنر عمران حیدر راجہ مبینہ طور پر جج محمد نعیم سے بدتمیزی کی جس پر جج نے انہیں اسی وقت ہتھکڑیاں لگوا کر گرفتار کروادیا تھا۔

تاہم چند گھنٹوں بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی مداخلت پر فریقین کے درمیان صلح ہوگئی اور اسسٹنٹ کمشنر کو رہا کردیا گیا تاہم پھر اس واقعے کے خلاف سرگودھا بھر میں بیوروکریسی نے کئی روز کی ہڑتال کردی تھی جس کے باعث اے سی آفس، اراضی لینڈ ریکارڈ سنٹر سمیت بہت سے سرکاری دفاتر بند ہوگئے جس کے نتیجے میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر عمران حیدر اور سول جج محمد نعیم دونوں افسران کے تبادلے کردیے گئے تھے۔
Load Next Story