صدر ٹرمپ انتخابی نتائج کے خلاف پھر سے عدالت پہنچ گئے

عدالت پینسلوینیا کی جنرل اسمبلی کو از خود ریاست کے الیکٹرز کا انتخاب کرنے کی اجازت دے، صدر ٹرمپ کی استدعا


ویب ڈیسک December 21, 2020
صدر ٹرمپ نے امریکی روایات کے برعکس تاحال حریف کو فتح کی مبارکباد نہیں دی ہے، فوٹو : فائل

امریکا کی کئی وفاقی اور ریاستی عدالتوں سے انتخابات میں دھاندلی کے مقدمات خارج کیے جانے کے باوجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں میں بے ضابطگیاں ہیں اس لیے عدالت پینسلوینیا کی جنرل اسمبلی کو از خود ریاست کے الیکٹرز کا انتخاب کرنے کی اجازت دے۔

صدر ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی نے میڈیا کو بتایا کہ پٹیشن میں جو بائیڈن کے حامی الیکٹرز کی تقرری روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے علاوہ ازیں درخواست گزار نے پٹیشن کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے 6 جنوری سے قبل سماعت کی درخواست کی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج مسترد کرنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے تاہم اگر ایسا ہو بھی جائے تو مجموعی طور پر انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور نو منتخب صدر بائیڈن ہی فاتح رہیں گے۔

واضح رہے کہ حالیہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کے امیدوار جو بائیڈن نے 306 الیکٹورل ووٹس حاصل کرکے ٹرمپ کو شکست دی تھی اور وہ اپنے عہدے کا حلف آئندہ ماہ اُٹھالیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔