کورونا وائرس کی نئی قسم کی ویکسین 6 ہفتے میں بناسکتے ہیں بائیوٹیک
اس بات کا امکان موجود ہے کی موجودہ کورونا ویکسین ہی نئی قسم کے وائرس کے خلاف بھی کارگر ثابت ہو، ایوگر ساہین
فائزر کے ساتھ مل کر کورونا ویکسین تیار کرنے والی جرمنی کی کمپنی بائیوٹیک کے شریک بانی ایگور ساہین نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا میں دریافت ہونے والی کورونا کی نئی قسم کے لیے ویکسین محض 6 ہفتوں میں تیار کرسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی بائیو این ٹیک کمپنی کے شریک بانی نے کہا ہے کہ فائزر کے ساتھ مشترکہ طور پر تیار کی گئی ویکسین کے کورونا کی نئی قسم کیخلاف بھی مزاحمت دکھانے کا بہت امکان موجود ہے۔
ایگور ساہین نے مزید کہا کہ اس بات کے سائنسی شواہد موجود ہیں کہ ہماری ویکسین کے ذریعے انسانی جسم میں کورونا کیخلاف پیدا ہونے والی قوت مدافعت میں اتنی طاقت ہوگی کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم سے بھی نبرد آزما ہوسکیں گی۔
یہ خبر پڑھیں : برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت
بائیو ٹیک این کے شریک بانی کا یہ بھی دعویٰ کیا کہ بالفرض موجودہ ویکسین نئی قسم کے کورونا کیخلاف کارگر نہیں بھی ہوتی تو ہم محض 6 ہفتوں میں نئی قسم کے لیے بھی ویکسین تیار کرسکتے ہیں۔
ایگو ساہین نے مزید بتایا کہ آر این اے ویکسین ٹیکنالوجی کی یہی خوبصورتی ہے کہ براہ راست ایک ویکسین سے اس کی نئی قسم کے لیے بھی نئی ویکسین تیاری کی جاسکتی ہے جو اس نئے تغیر کی مکمل نقل کرتا ہے۔
ساہین نے بتایا کہ برطانیہ میں پایا جانے والا کورونا وائرس کے 9 تغیرات ہیں جس میں پروٹین تبدیل ہیں تاہم خوش قسمتی سے فائزر اور بائیوٹیک کی ویکسین میں ایک امائنو ایسڈ ہیں جن میں سے صرف 9 مختلف ہیں اس لیے ہماری ویکسین ہر طرح کے کورونا اسٹرین کے خلاف 99 فیصد تک مؤثر ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا کے چند مریضوں میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دیکھی گئی ہے جس کے بعد اکثر ممالک نے برطانیہ سے فضائی آپریشن بند کردی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی بائیو این ٹیک کمپنی کے شریک بانی نے کہا ہے کہ فائزر کے ساتھ مشترکہ طور پر تیار کی گئی ویکسین کے کورونا کی نئی قسم کیخلاف بھی مزاحمت دکھانے کا بہت امکان موجود ہے۔
ایگور ساہین نے مزید کہا کہ اس بات کے سائنسی شواہد موجود ہیں کہ ہماری ویکسین کے ذریعے انسانی جسم میں کورونا کیخلاف پیدا ہونے والی قوت مدافعت میں اتنی طاقت ہوگی کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم سے بھی نبرد آزما ہوسکیں گی۔
یہ خبر پڑھیں : برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت
بائیو ٹیک این کے شریک بانی کا یہ بھی دعویٰ کیا کہ بالفرض موجودہ ویکسین نئی قسم کے کورونا کیخلاف کارگر نہیں بھی ہوتی تو ہم محض 6 ہفتوں میں نئی قسم کے لیے بھی ویکسین تیار کرسکتے ہیں۔
ایگو ساہین نے مزید بتایا کہ آر این اے ویکسین ٹیکنالوجی کی یہی خوبصورتی ہے کہ براہ راست ایک ویکسین سے اس کی نئی قسم کے لیے بھی نئی ویکسین تیاری کی جاسکتی ہے جو اس نئے تغیر کی مکمل نقل کرتا ہے۔
ساہین نے بتایا کہ برطانیہ میں پایا جانے والا کورونا وائرس کے 9 تغیرات ہیں جس میں پروٹین تبدیل ہیں تاہم خوش قسمتی سے فائزر اور بائیوٹیک کی ویکسین میں ایک امائنو ایسڈ ہیں جن میں سے صرف 9 مختلف ہیں اس لیے ہماری ویکسین ہر طرح کے کورونا اسٹرین کے خلاف 99 فیصد تک مؤثر ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا کے چند مریضوں میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دیکھی گئی ہے جس کے بعد اکثر ممالک نے برطانیہ سے فضائی آپریشن بند کردی ہیں۔