جمعیت علمائے اسلام کے پی کے میں بھی قیادت کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
پیسے والوں نے پارٹی کی تنظیم سازی پر بھی قبضہ جمالیا ہے، سینیٹر مولانا گل نصیب خان
SARGODHA:
بلوچستان کے بعد خیبر پختون خوا میں بھی جمعیت علمائے اسلام کے ممبران میں اختلافات بڑھ گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے بعد خیبر پختون خوا سے جمیعت علمائے اسلام میں مولانا شیرانی کےحق میں آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اور سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک اورمولانا گل نصیب نے مولانا شیرانی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں سابق سینیٹر گل نصیب خان کا کہنا تھا کہ جمعیت میں اب ٹکٹ نظریئے،کردار ،صداقت کی بنیاد پر نہیں دیئے جاتے۔ ٹکٹ دینے کےلیے اب دوسرا پیمانہ بنا دیا گیا ہے۔جمعیت میں نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ جے یو آئی ف میں اب پیسے والوں کو آگے کیا جارہا ہے۔ مولانا شیرانی پارٹی کے سینئر ترین ممبر ہیں۔ پارٹی ٹکٹ حصول کے لئے پیسہ والے لوگ پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ پیسہ والے لوگوں نے پارٹی کی تنظیم سازی پر بھی قبضہ جمایا ہے۔غلط پالیسیوں کے باعث پارٹی جنبش کھاچکی ہے۔ نظریاتی ورکرز کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔خود غرض، لطیفہ گو، خوشامدی ٹولے نے پار آتی قیادت کو گھیرے رکھا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: جے یو آئی رہنما مولانا شیرانی نے فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لے لیا
سابق رکن قومی اسمبلی شجاع الملک نے کہا کہ جے یوآئی کی تنظیم سازی اور رکنیت سازی میں خیانت ہوئی ہے۔ اختر شیرانی نے بھی خیانت کا کہا ہے۔جے یو آئی کے لوگ سلیکٹیڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے بیانیے پر اخترشیرانی کو تحفظات تھے۔تحفظات کے باعث اختر شیرانی کو فارغ کیا گیا۔ پی ڈی ایم ،ن لیگ اور اصلاح کی بات کرنے والے کا فارغ کرنا زیادتی ہے۔ پی ڈی ایم میں لوگ نیب کی وجہ سے جمع ہیں۔
بلوچستان کے بعد خیبر پختون خوا میں بھی جمعیت علمائے اسلام کے ممبران میں اختلافات بڑھ گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے بعد خیبر پختون خوا سے جمیعت علمائے اسلام میں مولانا شیرانی کےحق میں آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اور سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک اورمولانا گل نصیب نے مولانا شیرانی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں سابق سینیٹر گل نصیب خان کا کہنا تھا کہ جمعیت میں اب ٹکٹ نظریئے،کردار ،صداقت کی بنیاد پر نہیں دیئے جاتے۔ ٹکٹ دینے کےلیے اب دوسرا پیمانہ بنا دیا گیا ہے۔جمعیت میں نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ جے یو آئی ف میں اب پیسے والوں کو آگے کیا جارہا ہے۔ مولانا شیرانی پارٹی کے سینئر ترین ممبر ہیں۔ پارٹی ٹکٹ حصول کے لئے پیسہ والے لوگ پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ پیسہ والے لوگوں نے پارٹی کی تنظیم سازی پر بھی قبضہ جمایا ہے۔غلط پالیسیوں کے باعث پارٹی جنبش کھاچکی ہے۔ نظریاتی ورکرز کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔خود غرض، لطیفہ گو، خوشامدی ٹولے نے پار آتی قیادت کو گھیرے رکھا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: جے یو آئی رہنما مولانا شیرانی نے فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لے لیا
سابق رکن قومی اسمبلی شجاع الملک نے کہا کہ جے یوآئی کی تنظیم سازی اور رکنیت سازی میں خیانت ہوئی ہے۔ اختر شیرانی نے بھی خیانت کا کہا ہے۔جے یو آئی کے لوگ سلیکٹیڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے بیانیے پر اخترشیرانی کو تحفظات تھے۔تحفظات کے باعث اختر شیرانی کو فارغ کیا گیا۔ پی ڈی ایم ،ن لیگ اور اصلاح کی بات کرنے والے کا فارغ کرنا زیادتی ہے۔ پی ڈی ایم میں لوگ نیب کی وجہ سے جمع ہیں۔