کسانوں کو ڈی اے پی کھاد پر ایک ہزار روپے سبسڈی دینے کا منصوبہ ختم
سبسڈی میں700 وفاق، 300 صوبائی حکومتوں نے برداشت کرنا تھے، وفاقی وزارت خزانہ نے مالی بوجھ سے بچنے کیلیے معذرت کرلی
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے مالی شراکت داری سے معذرت کے سبب ملک بھر میں کسانوں کو ''ڈی اے پی'' کھاد کی خریداری پر فی تھیلا ایک ہزار روپے سبسڈی دینے کا منصوبہ ختم ہوگیا ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان پنجاب کے کسانوں کو ہوگا۔
کچھ عرصہ قبل وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلیے کسانوں کو ڈی اے پی کھاد کی بوری پر ایک ہزار روپے سبسڈی دی جائیگی، منصوبہ کے تحت ایک ہزار روپے کی سبسڈی میں 700 روپے وفاق اور 300 روپے صوبائی حکومتوں نے برداشت کرنا تھے۔
پنجاب حکومت نے وفاق سے کم ازکم 40 لاکھ بوری کیلیے سبسڈی دینے کی درخواست کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں حکومتی سطح پر کسانوں کو سبسڈی دینے کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں کے محکمہ زراعت نے اس سکیم میں دلچسپی نہیں لی جبکہ وفاقی وزارت خزانہ نے بھی 70 فیصد شراکت داری کے تناسب سے اربوں روپے کی سبسڈی کے بوجھ سے بچنے کیلیے اس سکیم کو منظور نہیں کیا اور اب یہ منصوبہ ختم کردیا گیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلیے کسانوں کو ڈی اے پی کھاد کی بوری پر ایک ہزار روپے سبسڈی دی جائیگی، منصوبہ کے تحت ایک ہزار روپے کی سبسڈی میں 700 روپے وفاق اور 300 روپے صوبائی حکومتوں نے برداشت کرنا تھے۔
پنجاب حکومت نے وفاق سے کم ازکم 40 لاکھ بوری کیلیے سبسڈی دینے کی درخواست کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں حکومتی سطح پر کسانوں کو سبسڈی دینے کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں کے محکمہ زراعت نے اس سکیم میں دلچسپی نہیں لی جبکہ وفاقی وزارت خزانہ نے بھی 70 فیصد شراکت داری کے تناسب سے اربوں روپے کی سبسڈی کے بوجھ سے بچنے کیلیے اس سکیم کو منظور نہیں کیا اور اب یہ منصوبہ ختم کردیا گیا ہے۔