اعصام نے ٹاپ 10 میں جگہ بنانے پر نگاہیں مرکوز کرلیں

عمرمسئلہ نہیں،اگرفٹ رہا تو مزید4 برس کھیل جاری رکھنا چاہوں گا،پاکستانی اسٹار

عمرمسئلہ نہیں،اگرفٹ رہا تو مزید4برس کھیل جاری رکھنا چاہوں گا،پاکستانی اسٹار۔ فوٹو: فائل

پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق نے یوایس اوپن کے سیمی فائنل میں ناکامی پر ہمت ہارنے کے بجائے جلد دنیا کے دس بہترین پلیئرزمیں شمولیت پر نگاہیں مرکوز کر لی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہوں، عمر میرے لیے کسی پریشانی کا سبب نہیں، اگر فٹ رہا تو مزید چار برس تک پاکستانی پرچم سربلند کرتا رہوں گا۔ ''ایکسپریس'' کو نیویارک سے فون پر خصوصی انٹرویو میں اعصام الحق نے کہا کہ میں یوایس اوپن میں لگاتار دوسرے برس سیمی فائنل تک محدود رہنے پر افسردہ نہیں بلکہ سیزن کے چاروں گرینڈ سلم کھیلنے پر بہت خوش ہوں، یوایس اوپن میں مجھے کیریئر میں پہلی مرتبہ بڑی کامیابی ملی تھی لیکن اب یقینی طور پر میں یہاں کے ٹاپ پلیئرز میں شمار کیا جاتا ہوں۔


انھوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ گرینڈ سلم جیت سکتا ہوں، اس برس میرے کیریئر میں کئی اتار چڑھائو آئے لیکن میں نے دو ڈبلز ٹائٹلز ہیل اور گرے ویبر میں جیتے،سیزن کے دو گرینڈ سلم ایونٹس کے سیمی فائنل تک پہنچنے میں بھی کامیاب رہا، میں اسے بھی اپنی بڑی کامیابی تصور کرتا ہوں، واضح رہے کہ اعصام رواں برس آسٹریلین اوپن کے بھی مینز ڈبلز سیمی فائنل تک پہنچے تھے تاہم فرنچ اوپن اور ومبلڈن میں ان کا سفر تیسرے رائونڈز تک محدود رہا۔

انھوں نے مزید کہا کہ برائن برادرز کے ہاتھوں شکست مایوس کن ہے لیکن بہترین بننے کیلیے بہترین پلیئرکو ہی زیر کرنا ہوتا ہے، میں برائن برادرز کو ماضی میں ہرا چکا اور ہوسکتا ہے کہ اگلی مرتبہ ان سے آگے نکل جائوں، جولین روجرز سے جوڑی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ سیزن کے شروع میں ہمیں کچھ مشکلات پیش آئیں لیکن معاملات کو تیزی سے درست کرلیا، ہم نے سخت محنت کرنے کے ساتھ اپنے درمیان کمیونیکیشن کو بھی بہتر بناتے ہوئے تمام مسائل پر قابو پالیا، اعصام نے کہاکہ اگر میں فٹ رہا تو مزید چار برس تک کھیل جاری رکھنا چاہوں گا، عمر کوئی مسئلہ نہیں ہوگی، ہمارے سامنے بھارتی اسٹار لینڈرپیس کی مثال ہے جو 38 سالہ ہونے کے باوجود عمدہ کھیل پیش کرتے جا رہے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story