حکومت نے ZTBL کے مردوں پر مشتمل بورڈ کی منظوری دیدی

بورڈ میں کسی خاتون کی عدم شمولیت کمپنیز ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے

بینک نیشنلائزیشن ایکٹ کے تحت خواتین کی نمائندگی ضروری نہیں، ترجمان وزارت خزانہ ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ ( زیڈ ٹی بی ایل ) کے بورڈ کی منظوری دیدی جس میں تمام مرد اراکین شامل ہیں۔

مردوں پر مشتمل بورڈ کی منظوری اس پارلیمانی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے جو مفاد عامہ کی کمپنی میں خواتین کی نمائندگی یقینی بنانے کا پابند کرتا ہے۔ یہ فیصلہ خواتین کو معاشی اور سماجی طور پر بااختیار اور طاقتور بنانے کی اس حکومتی پالیسی کے بھی خلاف ہے جس کا اعادہ صدر عارف علوی نے گذشتہ روز کیا۔


ایک روز قبل وفاقی کابینہ نے زیڈ ٹی بی ایل کے 9 رکنی بورڈ کی منظوری دی جس میں دو ex-officio ممبران بھی شامل ہیں۔ کابینہ نے ندیم لودھی کو زیڈ ٹی بی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظور دی۔

دیگر ممبران میں سندھ سے اکبر اے جعفر اور حسن علی چینیو، خیبرپختونخوا سے سید جاوید ، پنجاب سے فرحان ملک اور ضیغم محمود رضوی، وفاقی دارالحکومت سے حارث ایم چوہدری شامل ہیں جبکہ بینک کے صدر اور فنانس ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری بطور ex-officio افسران بورڈ میں شامل ہوں گے۔
Load Next Story