کینیڈا میں ریٹائر شخص نے 4 کروڑ ڈالر کی انعامی رقم عطیہ کردی
کینیڈا کے ٹام کرسٹ نے لاٹری سے ملنے والے 4کروڑ ڈالرز کو فلاحی کاموں پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ کسی شخص کے لاٹری میں چار کروڑ ڈالر نکل آئیں اور وہ پوری انعامی رقم عطیہ کردے؟ یقیناً آپ اس شخص کی دماغی حالت کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہوجائیں گے۔
تاہم دنیا میں ابھی ایسے لوگ موجود ہیں جن کے لیے دولت ہی سب کچھ نہیں۔ کینیڈا کے شہر کیلگرے کے رہائشی ٹام کرسٹ کا '' لوٹو میکس جیک پاٹ '' نامی لاٹری میں پہلا انعام نکل آیا جس کی مالیت چار کروڑ ڈالر ہے، اور اس نے یہ تمام رقم عطیہ کرنے اور فلاحی کاموں پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ درحقیقت ٹام رواں سال مئی میں اس کثیر رقم کا مالک بن چکا تھا مگر اس نے کئی ماہ تک اپنے بچوں سے یہ بات چھپائے رکھی۔ چند روز قبل جب اس نے بچوں کو انعامی رقم اور ساتھ ہی اپنے ارادوں سے آگاہ کیا تو یہ دیکھ کر اس کی خوشی کی انتہا نہ رہی کہ بچوں نے بھی اس رقم کو عطیہ کرنے کے فیصلے کی حمایت کی۔
ٹام کرسٹ ستمبر میں الیکٹرونکس کمپنی '' ای کول'' کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور صدر کے عہدے سے ریٹائر ہوا تھا۔ ٹام کا کہنا ہے کہ پہلے ہی دن اس نے سوچ لیا تھا اس رقم کا کیا کرنا ہے۔ گذشتہ برس کرسٹ کی بیوی، جین اس سے جدا ہوگئی تھی جس سے وہ بے حد محبت کرتا تھا۔ اسے کینسر کا مرض لاحق تھا۔ وہ اس رقم کا ایک بڑا حصہ '' ٹام بیکر کینسر سینٹر'' کو عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جہاں چھے برس تک جین زیرعلاج رہی تھی۔ بقیہ انعامی رقم کے بارے میں وہ ابھی تک متذبذب ہے کہ اسے کہاں خرچ کیا جائے۔ اس بارے میں کرسٹ کا کہنا ہے،'' میں اور میرے بچے جنوری تک اس بارے میں فیصلہ کر لیں گے۔ میں اس میں سے کچھ رقم کینیڈین کینسر سوسائٹی کو بھی عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔''
کرسٹ لوٹو میکس جیک پاٹ میں کئی برس سے حصہ لے رہا ہے تاہم اس سے قبل وہ 20ڈالر تک کا انعام جیت سکا تھا۔ یہ بات اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی کہ قسمت اس پر یوں بھی مہربان ہوسکتی ہے۔
ٹام کرسٹ اور ای کول کا ساتھ چوالیس برسوں پر محیط رہا ہے۔ کرسٹ کا کہنا ہے کہ ان برسوں میں اس نے اپنے اور بچوں کے لیے بہت کچھ کرلیا ہے، اور اسے اب انعامی رقم کی ضرورت نہیں ہے۔ جب کرسٹ سے پوچھا گیا کہ اس نے پہلا انعام نکل آنے کے بارے میں بچوں کو فوری طور پر کیوں نہیں بتایا تو اس کا کہنا تھا،'' میں سمجھ نہیں پارہا تھا کہ اس صورت حال سے کیسے نمٹا جائے۔ ''
تاہم دنیا میں ابھی ایسے لوگ موجود ہیں جن کے لیے دولت ہی سب کچھ نہیں۔ کینیڈا کے شہر کیلگرے کے رہائشی ٹام کرسٹ کا '' لوٹو میکس جیک پاٹ '' نامی لاٹری میں پہلا انعام نکل آیا جس کی مالیت چار کروڑ ڈالر ہے، اور اس نے یہ تمام رقم عطیہ کرنے اور فلاحی کاموں پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ درحقیقت ٹام رواں سال مئی میں اس کثیر رقم کا مالک بن چکا تھا مگر اس نے کئی ماہ تک اپنے بچوں سے یہ بات چھپائے رکھی۔ چند روز قبل جب اس نے بچوں کو انعامی رقم اور ساتھ ہی اپنے ارادوں سے آگاہ کیا تو یہ دیکھ کر اس کی خوشی کی انتہا نہ رہی کہ بچوں نے بھی اس رقم کو عطیہ کرنے کے فیصلے کی حمایت کی۔
ٹام کرسٹ ستمبر میں الیکٹرونکس کمپنی '' ای کول'' کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور صدر کے عہدے سے ریٹائر ہوا تھا۔ ٹام کا کہنا ہے کہ پہلے ہی دن اس نے سوچ لیا تھا اس رقم کا کیا کرنا ہے۔ گذشتہ برس کرسٹ کی بیوی، جین اس سے جدا ہوگئی تھی جس سے وہ بے حد محبت کرتا تھا۔ اسے کینسر کا مرض لاحق تھا۔ وہ اس رقم کا ایک بڑا حصہ '' ٹام بیکر کینسر سینٹر'' کو عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جہاں چھے برس تک جین زیرعلاج رہی تھی۔ بقیہ انعامی رقم کے بارے میں وہ ابھی تک متذبذب ہے کہ اسے کہاں خرچ کیا جائے۔ اس بارے میں کرسٹ کا کہنا ہے،'' میں اور میرے بچے جنوری تک اس بارے میں فیصلہ کر لیں گے۔ میں اس میں سے کچھ رقم کینیڈین کینسر سوسائٹی کو بھی عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔''
کرسٹ لوٹو میکس جیک پاٹ میں کئی برس سے حصہ لے رہا ہے تاہم اس سے قبل وہ 20ڈالر تک کا انعام جیت سکا تھا۔ یہ بات اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی کہ قسمت اس پر یوں بھی مہربان ہوسکتی ہے۔
ٹام کرسٹ اور ای کول کا ساتھ چوالیس برسوں پر محیط رہا ہے۔ کرسٹ کا کہنا ہے کہ ان برسوں میں اس نے اپنے اور بچوں کے لیے بہت کچھ کرلیا ہے، اور اسے اب انعامی رقم کی ضرورت نہیں ہے۔ جب کرسٹ سے پوچھا گیا کہ اس نے پہلا انعام نکل آنے کے بارے میں بچوں کو فوری طور پر کیوں نہیں بتایا تو اس کا کہنا تھا،'' میں سمجھ نہیں پارہا تھا کہ اس صورت حال سے کیسے نمٹا جائے۔ ''