بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف گرینڈ آپریشن کا حکم
کچھ مقدمات کو ٹیسٹ کیس بنائیں تاکہ معاشرے میں قانون کی عمل داری ہو، سندھ ہائی کورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف درخواست پر آئی جی سندھ کو بڑے پیمانے کر کارروائیوں کی ہدایت کردی۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف کارروائی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو بڑے پیمانے کر کارروائیوں کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف کارروائیاں کریں۔ جن ملزمان کیخلاف مقدمات بنائے گئے، ان کی تفتیش جلد مکمل کریں۔ کچھ مقدمات کو ٹیسٹ کیس بنائیں تاکہ معاشرے میں قانون کی عمل داری ہو۔
پولیس افسران کے مطمئن نہ کرنے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آئی جی سندھ کو طلب کر کے پوچھیں، کیا کر رہے ہیں؟ ایس ایس پی جنوبی نے بتایا کہ بچوں کو بھیک مانگنے سے روکا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کی ہدایت ہے کہ کوئی بچہ بھیک مانگتے نظر نہ آئے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ ہم ان مافیاز کی بات کر رہے ہیں جو یہ کام کر رہے ہیں۔ ہم بچوں کیخلاف کارروائی کی بات نہیں کر رہے۔ بھوک اور غربت سے متاثر بچوں کیخلاف کارروائی کا نہیں کہہ رہے۔ ہم تو ان مافیاز کی بات کر رہے ہیں جو یہ نظام چلاتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا 5 سال سے کیس چل رہا ہے کسی کو گرفتار کیا؟ کتنے ملزمان کو پکڑا کسی کو سزا دلوائی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے قانون بنانے سے کیا ہوتا ہے، یہ پورے صوبے کا معاملہ ہے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ کراچی، سکھر، حیدر آباد میں دارلاطفال قائم ہیں۔ ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ ملیر کی بلڈنگ تیار ہے اور کورنگی میں ایک عمارت بنائی جا رہی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے بھیک مانگنے والے بچوں کی ذہن سازی کریں۔ ان بچوں کو اچھے کپڑے اور تعلیم کا بندوبست کریں۔ لیکن ان مافیاز کیخلاف کارروائی کریں جو بچوں سے بھیک منگواتے ہیں۔
ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ ہم بچوں کی تعلیم و تربیت کا بندوبست کر رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے 2011 کا ایکٹ بنا رکھا ہے مگر کام کچھ نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، سندھ حکومت کیا کر رہی ہے۔ ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ پروجیکٹ زیر تعمیر ہے، 9 عمارتیں بنا رہے ہیں۔
عدالت نے مافیاز کیخلاف بڑے پیمانے پر آئی جی سندھ کو کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف کارروائی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو بڑے پیمانے کر کارروائیوں کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بچوں سے بھیک منگوانے والے مافیاز کیخلاف کارروائیاں کریں۔ جن ملزمان کیخلاف مقدمات بنائے گئے، ان کی تفتیش جلد مکمل کریں۔ کچھ مقدمات کو ٹیسٹ کیس بنائیں تاکہ معاشرے میں قانون کی عمل داری ہو۔
پولیس افسران کے مطمئن نہ کرنے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آئی جی سندھ کو طلب کر کے پوچھیں، کیا کر رہے ہیں؟ ایس ایس پی جنوبی نے بتایا کہ بچوں کو بھیک مانگنے سے روکا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کی ہدایت ہے کہ کوئی بچہ بھیک مانگتے نظر نہ آئے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ ہم ان مافیاز کی بات کر رہے ہیں جو یہ کام کر رہے ہیں۔ ہم بچوں کیخلاف کارروائی کی بات نہیں کر رہے۔ بھوک اور غربت سے متاثر بچوں کیخلاف کارروائی کا نہیں کہہ رہے۔ ہم تو ان مافیاز کی بات کر رہے ہیں جو یہ نظام چلاتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا 5 سال سے کیس چل رہا ہے کسی کو گرفتار کیا؟ کتنے ملزمان کو پکڑا کسی کو سزا دلوائی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے قانون بنانے سے کیا ہوتا ہے، یہ پورے صوبے کا معاملہ ہے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ کراچی، سکھر، حیدر آباد میں دارلاطفال قائم ہیں۔ ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ ملیر کی بلڈنگ تیار ہے اور کورنگی میں ایک عمارت بنائی جا رہی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے بھیک مانگنے والے بچوں کی ذہن سازی کریں۔ ان بچوں کو اچھے کپڑے اور تعلیم کا بندوبست کریں۔ لیکن ان مافیاز کیخلاف کارروائی کریں جو بچوں سے بھیک منگواتے ہیں۔
ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ ہم بچوں کی تعلیم و تربیت کا بندوبست کر رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے 2011 کا ایکٹ بنا رکھا ہے مگر کام کچھ نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، سندھ حکومت کیا کر رہی ہے۔ ڈی جی سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے بتایا کہ پروجیکٹ زیر تعمیر ہے، 9 عمارتیں بنا رہے ہیں۔
عدالت نے مافیاز کیخلاف بڑے پیمانے پر آئی جی سندھ کو کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔