تحفظات دور کیے جائینگے کسی جماعت کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے وزیر داخلہ کا متحدہ ?
تمام جماعتوں کوسیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے اورانتخابی مہم چلانے کی آزادی ہے،وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پرمتحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے واضح کیاہے کہ کراچی میں ایم کیوایم سمیت کسی سیاسی جماعت کوانتقامی کارروائی کانشانہ نہیں بنایاجارہا، تمام جماعتوں کوآزادانہ سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے اور انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہے، وزیرداخلہ نے گورنرسندھ سے بھی ملاقات کی جس میں آپریشن مزیدموثر بنانے پر اتفاق کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے ہفتے کوگورنرہاؤس میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفدسے ملاقات کی۔ ایم کیوایم کے وفدمیں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، ڈاکٹرفاروق ستار، ڈاکٹرصغیر احمد، بابرخان غوری اور کنورنوید جمیل شامل تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال، امن وامان، کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن، ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں، ماورائے عدالت قتل، لاپتہ کارکنوں کی بازیابی، کارکنان کی ٹارگٹڈکلنگ اوربلدیاتی انتخابات سے قبل پارٹی دفاترپر چھاپوںسمیت اہم امورپر گفتگوکی گئی۔ ایم کیوایم کے وفدنے وفاقی وزیرداخلہ کوبتایا کہ ایم کیوایم نے کراچی آپریشن کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ ہمارا یہ مطالبہ رہاہے کہ کراچی کوامن کاگہوارہ بنانے کے لیے بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ ایم کیو ایم ان اقدام کوسراہتی ہے تاہم ٹارگٹڈآپریشن کے بعض پہلوؤں پر اس کے شدید تحفظات ہیں۔ وفد نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروںاور پولیس نے ایم کیو ایم کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
بے گناہ کارکنوں کوجھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجا رہاہے اورماورائے عدالت قتل کاسلسلہ ایک مرتبہ پھرشروع کردیا گیاہے۔ چادراور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیاجا رہاہے جس سے کارکنان اورعوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ ایم کیوایم نے وفاقی وزیرداخلہ سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں ایم کیوایم کوسیاسی سرگرمیوں کی آزادانہ اجازت دی جائے اوربے گناہ کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند کیاجائے۔ وفاقی وزیرداخلہ نے ایم کیوایم کے تحفظات کوغور سے سنااور کہاکہ ایم کیوایم کی جانب سے کراچی آپریشن کی حمایت قابل تحسین ہے۔ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم سمیت کسی سیاسی جماعت کوانتقامی کارروائی کانشانہ نہیں بنایا جارہا۔ صرف جرائم پیشہ افرادکے خلاف آپریشن جاری ہے۔ ایم کیوایم کے تحفظات کودور کیاجائے گا۔ انھوں نے واضح کیاکہ ایم کیوایم سمیت ہرجماعت کوسیاسی اورانتخابی سرگرمیاں چلانے کی مکمل اجازت ہے۔ ایم کیوایم کے ان خدشات کوبھی دور کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلدیاتی انتخابات اورسندھ کی سیاسی صورت حال پربھی غورکیا گیااور مسلم لیگ(ن) اورایم کیوایم کے درمیان تعلقات پربھی گفتگوہوئی۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے اس بات پراتفاق کیاگیا کہ کراچی سمیت سندھ بھرمیں پائیدارامن کے لیے مل کرکوششیں جاری رکھی جائیں گی اورملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے دونوں جماعتیں مشترکہ کاوشیں جاری رکھیں گی۔ دونوں جماعتوں میں سیاسی صورتحال پربھی مشترکہ حکمت عملی بنانے پراتفاق کیاگیا۔
ایم کیوایم کے اعلامیے کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالدمقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیوایم کے ایک نمائندہ وفدنے گورنرہاؤس میں وفاقی وزیرداخلہ سے ملاقات کی جو 45منٹ جاری رہی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، ملکی بالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال سمیت دیگرامور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اورکراچی میں پائیدار امن کے لیے مل جل کرکام کرنے پراتفاق کیاگیا۔ دریں اثنا گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے گورنرہاؤس میں ملاقات کی۔ گورنرہاؤس کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں صوبے سمیت کراچی میں امن وامان کی صورتحال اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیااور جرائم پیشہ عناصرکے خلاف جاری آپریشن کومزید موثربنانے پراتفاق کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے ہفتے کوگورنرہاؤس میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفدسے ملاقات کی۔ ایم کیوایم کے وفدمیں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، ڈاکٹرفاروق ستار، ڈاکٹرصغیر احمد، بابرخان غوری اور کنورنوید جمیل شامل تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال، امن وامان، کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن، ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں، ماورائے عدالت قتل، لاپتہ کارکنوں کی بازیابی، کارکنان کی ٹارگٹڈکلنگ اوربلدیاتی انتخابات سے قبل پارٹی دفاترپر چھاپوںسمیت اہم امورپر گفتگوکی گئی۔ ایم کیوایم کے وفدنے وفاقی وزیرداخلہ کوبتایا کہ ایم کیوایم نے کراچی آپریشن کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ ہمارا یہ مطالبہ رہاہے کہ کراچی کوامن کاگہوارہ بنانے کے لیے بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ ایم کیو ایم ان اقدام کوسراہتی ہے تاہم ٹارگٹڈآپریشن کے بعض پہلوؤں پر اس کے شدید تحفظات ہیں۔ وفد نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروںاور پولیس نے ایم کیو ایم کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
بے گناہ کارکنوں کوجھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجا رہاہے اورماورائے عدالت قتل کاسلسلہ ایک مرتبہ پھرشروع کردیا گیاہے۔ چادراور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیاجا رہاہے جس سے کارکنان اورعوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ ایم کیوایم نے وفاقی وزیرداخلہ سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں ایم کیوایم کوسیاسی سرگرمیوں کی آزادانہ اجازت دی جائے اوربے گناہ کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند کیاجائے۔ وفاقی وزیرداخلہ نے ایم کیوایم کے تحفظات کوغور سے سنااور کہاکہ ایم کیوایم کی جانب سے کراچی آپریشن کی حمایت قابل تحسین ہے۔ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم سمیت کسی سیاسی جماعت کوانتقامی کارروائی کانشانہ نہیں بنایا جارہا۔ صرف جرائم پیشہ افرادکے خلاف آپریشن جاری ہے۔ ایم کیوایم کے تحفظات کودور کیاجائے گا۔ انھوں نے واضح کیاکہ ایم کیوایم سمیت ہرجماعت کوسیاسی اورانتخابی سرگرمیاں چلانے کی مکمل اجازت ہے۔ ایم کیوایم کے ان خدشات کوبھی دور کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلدیاتی انتخابات اورسندھ کی سیاسی صورت حال پربھی غورکیا گیااور مسلم لیگ(ن) اورایم کیوایم کے درمیان تعلقات پربھی گفتگوہوئی۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے اس بات پراتفاق کیاگیا کہ کراچی سمیت سندھ بھرمیں پائیدارامن کے لیے مل کرکوششیں جاری رکھی جائیں گی اورملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے دونوں جماعتیں مشترکہ کاوشیں جاری رکھیں گی۔ دونوں جماعتوں میں سیاسی صورتحال پربھی مشترکہ حکمت عملی بنانے پراتفاق کیاگیا۔
ایم کیوایم کے اعلامیے کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالدمقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیوایم کے ایک نمائندہ وفدنے گورنرہاؤس میں وفاقی وزیرداخلہ سے ملاقات کی جو 45منٹ جاری رہی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، ملکی بالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال سمیت دیگرامور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اورکراچی میں پائیدار امن کے لیے مل جل کرکام کرنے پراتفاق کیاگیا۔ دریں اثنا گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے گورنرہاؤس میں ملاقات کی۔ گورنرہاؤس کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں صوبے سمیت کراچی میں امن وامان کی صورتحال اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیااور جرائم پیشہ عناصرکے خلاف جاری آپریشن کومزید موثربنانے پراتفاق کیاگیا۔