نیشنل ڈیٹا ریپوزیٹری کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری
این ڈی آر نادرا کے ماتحت ہوگا، ملک بھر سے ہر قسم کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا
NEW YORK:
ملک بھر کا تمام ڈیٹا ایک جگہ اکٹھا کرنے کے لیے نادر اکے ماتحت ادارہ نیشنل ڈیٹا ریپوزیٹری ( این ڈی آر ) قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وزارت داخلہ نے تمام صوبوں اور وزارتوں، ڈویژنوں، ماتحت اداروں، سرکاری، نیم سرکاری،خودمختار محکموں سرکاری کمیشنز کو اس حوالے سے این ڈی آر کو درکار معلومات کی فراہمی میں تعاون کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
نیشنل ڈیٹا ویئر ہاس میں ملک بھر کی افرادی قوت، صنعت وحرفت، ہنرمندوں، درآمدات و برآمدات، زمینوں، گھروں، شہروں، دیہات، ٹاوئنز، محلوں، سینی ٹیشن، کسانوں، مزدوروں، شادی بیاہ کا ریکارڈ،پیدائش واموات، اسپتالوں، ٹیکس گزاروں، نہروں، بارانی علاقوں سمیت ہر قسم کا ڈیٹا جمع کیاجائے گا۔ نیشنل ڈیٹاویئر ہاس کو این ڈی آر کانام دیاگیا ہے جس کا انتظام نادرا کرے گا۔
این ڈی آر کے قیام کی منظوری کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی نے 26 نومبر 2020ء کو منظوری دی تھی، نوٹیفکیشن میں نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ اعداد و شمار کے تحفظ کے لیے تمام پہلوؤں کومدنظر رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط بنا کر ضروری انتظامی اور ضابطہ بنائیں۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت کی طرف سے نادرا کو بھی این ڈی آر کے قیام کے لیے تمام تر اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں۔
ملک بھر کا تمام ڈیٹا ایک جگہ اکٹھا کرنے کے لیے نادر اکے ماتحت ادارہ نیشنل ڈیٹا ریپوزیٹری ( این ڈی آر ) قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وزارت داخلہ نے تمام صوبوں اور وزارتوں، ڈویژنوں، ماتحت اداروں، سرکاری، نیم سرکاری،خودمختار محکموں سرکاری کمیشنز کو اس حوالے سے این ڈی آر کو درکار معلومات کی فراہمی میں تعاون کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
نیشنل ڈیٹا ویئر ہاس میں ملک بھر کی افرادی قوت، صنعت وحرفت، ہنرمندوں، درآمدات و برآمدات، زمینوں، گھروں، شہروں، دیہات، ٹاوئنز، محلوں، سینی ٹیشن، کسانوں، مزدوروں، شادی بیاہ کا ریکارڈ،پیدائش واموات، اسپتالوں، ٹیکس گزاروں، نہروں، بارانی علاقوں سمیت ہر قسم کا ڈیٹا جمع کیاجائے گا۔ نیشنل ڈیٹاویئر ہاس کو این ڈی آر کانام دیاگیا ہے جس کا انتظام نادرا کرے گا۔
این ڈی آر کے قیام کی منظوری کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی نے 26 نومبر 2020ء کو منظوری دی تھی، نوٹیفکیشن میں نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ اعداد و شمار کے تحفظ کے لیے تمام پہلوؤں کومدنظر رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط بنا کر ضروری انتظامی اور ضابطہ بنائیں۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت کی طرف سے نادرا کو بھی این ڈی آر کے قیام کے لیے تمام تر اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں۔