کریمہ بلوچ قتل پر ہائی کمیشن نے تحقیقات کیلیے کینیڈا کو خط لکھا ہے بشریٰ رند
عوام نے پی ڈی ایم کو بری طرح مسترد کردیا ہے، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات
پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند کا کہنا ہے کہ کریمہ بلوچ قتل کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن نے تحقیقات کے لیے کینڈین حکام کو خط لکھ دیاہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند کا کہنا تھا کہ آج قائداعظم کے یوم ولادت پر تمام پاکستانیوں کومبارک باد دیتی ہوں، قائداعظم نے ہمیں بہت پیارا ملک دیا ہم احسان مند ہیں، پاکستان میں آج اقلیت بھی سکون کی زندگی گزار رہی ہے۔
بشریٰ رند نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں موت کا بہت افسوس ہوا، کریمہ بلوچ پولیٹیکل اسائلم لے کر 5 سال قبل کینیڈا چلی گئی تھیں تاہم پاکستانی ہائی کمیشن نے تحقیقات کے لیے کینڈین حکام کو خط لکھ دیاہے۔
پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی نے تیاریاں شروع کردی ہیں، گزشتہ روز بھی سینٹ کے الیکشن کے حوالے سے اہم میٹنگ ہوئی جب کہ پی ڈی ایم سینٹ الیکشن کا انتظار کیوں کر رہی ہے، پہلے گیم شو کی طرح باریاں لے کر ایک دوسرے پر تنقید کرنے والے آج ایک ہیں جب کہ عوام نے پی ڈی ایم کو بری طرح مسترد کردیا ہے۔
بشریٰ رند نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے اسے سنجیدہ لیا جائے، ہوسکتا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں مائیکرو لاک ڈاؤن لگا دیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند کا کہنا تھا کہ آج قائداعظم کے یوم ولادت پر تمام پاکستانیوں کومبارک باد دیتی ہوں، قائداعظم نے ہمیں بہت پیارا ملک دیا ہم احسان مند ہیں، پاکستان میں آج اقلیت بھی سکون کی زندگی گزار رہی ہے۔
بشریٰ رند نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں موت کا بہت افسوس ہوا، کریمہ بلوچ پولیٹیکل اسائلم لے کر 5 سال قبل کینیڈا چلی گئی تھیں تاہم پاکستانی ہائی کمیشن نے تحقیقات کے لیے کینڈین حکام کو خط لکھ دیاہے۔
پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی نے تیاریاں شروع کردی ہیں، گزشتہ روز بھی سینٹ کے الیکشن کے حوالے سے اہم میٹنگ ہوئی جب کہ پی ڈی ایم سینٹ الیکشن کا انتظار کیوں کر رہی ہے، پہلے گیم شو کی طرح باریاں لے کر ایک دوسرے پر تنقید کرنے والے آج ایک ہیں جب کہ عوام نے پی ڈی ایم کو بری طرح مسترد کردیا ہے۔
بشریٰ رند نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے اسے سنجیدہ لیا جائے، ہوسکتا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں مائیکرو لاک ڈاؤن لگا دیں۔