کے الیکٹرک اور سوئی گیس میں تنازعات جاری آئندہ گرمیوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ ہوگی
کورنگی اور سائٹ ایریا پلانٹس کو مطلوبہ گیس نہ ملی تو 250 میگا واٹ کا شارٹ فال ہوسکتا ہے، کے الیکٹرک کا سوئی گیس کو خط
LONDON:
کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے درمیان خط و کتابت سے انکشاف ہوا ہے کہ دونوں کے مابین گیس سپلائی ایگریمنٹ اور واجبات کی ادائیگی کے لیے اتفاق رائے کو عملی جامہ نہ پہنایا بجاسکا اب آئندہ گرمیوں میں بھی عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بدترین بحران کا سامنا کرنا ہوگا۔
کے الیکٹرک نے موسم سرما میں متوقع بحران کی پیش بندی کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی سے اعلی سطح کے رابطوں اور ملاقاتوں کی اپیلیں کرنا شروع کردی ہیں۔ سوئی گیس کو متوقع بحران سے آگاہ کرنے کے باوجود سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔
کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ارسال کردہ ایک خط میں متوقع بجلی بحران سے بچنے کے لیے ایس ایس جی سی کی طرف سے بروقت اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط کے مطابق کورنگی اور سائٹ ایریا میں قائم پاور پلانٹس کو مطلوبہ گیس پریشر اور مقدار نہ ملی تو 250 میگا واٹ کا شارٹ فال ہوسکتا ہے۔
ایس ایس جی سی کے الیکٹرک کے ساتھ گیس سیل اگریمنٹ کرنے سے گریزاں ہے۔ کے الیکٹرک کی ایس ایس جی سی کو تمام متنازع امور پر بات چیت کی بارہا دعوت دی گئی لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی نے کوئی جواب تک نہ دیا۔
وفاقی کابینہ براے توانائی کی کے الیکٹرک، ایس ایس جی سی اور کے ڈبلیو ایس بی کے مابین واجبات اور ادائیگیوں کے حل کی مشروط شق کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ موسم گرما سال 2021ء سے قبل ایس ایس جی سی کو اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے در خواست اور اخراجات کی یقین دہانی کے باوجود پیش رفت نہیں ہوسکی۔
کے الیکٹرک کی جانب سے وفاقی کابینہ برائے توانائی کی ہدایات کے تحت تمام حل طلب معاملات، بشمول قابل ادائیگی واجبات کے جلد حل کرنے اور گیس سپلائی معاہدہ کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔ کے ای کے تمام پلانٹس کو مطلوبہ مقدار اور پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی پر زور بھی زور دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 2012ء سے ایس ایس جی سی کے واجبات باقاعدگی سے ادا کررہا ہے تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی نیا گیس سپلائی ایگریمنٹ کرنے سے انکار کررہی ہے جس کے سبب بجلی کا بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے درمیان خط و کتابت سے انکشاف ہوا ہے کہ دونوں کے مابین گیس سپلائی ایگریمنٹ اور واجبات کی ادائیگی کے لیے اتفاق رائے کو عملی جامہ نہ پہنایا بجاسکا اب آئندہ گرمیوں میں بھی عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بدترین بحران کا سامنا کرنا ہوگا۔
کے الیکٹرک نے موسم سرما میں متوقع بحران کی پیش بندی کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی سے اعلی سطح کے رابطوں اور ملاقاتوں کی اپیلیں کرنا شروع کردی ہیں۔ سوئی گیس کو متوقع بحران سے آگاہ کرنے کے باوجود سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔
کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ارسال کردہ ایک خط میں متوقع بجلی بحران سے بچنے کے لیے ایس ایس جی سی کی طرف سے بروقت اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط کے مطابق کورنگی اور سائٹ ایریا میں قائم پاور پلانٹس کو مطلوبہ گیس پریشر اور مقدار نہ ملی تو 250 میگا واٹ کا شارٹ فال ہوسکتا ہے۔
ایس ایس جی سی کے الیکٹرک کے ساتھ گیس سیل اگریمنٹ کرنے سے گریزاں ہے۔ کے الیکٹرک کی ایس ایس جی سی کو تمام متنازع امور پر بات چیت کی بارہا دعوت دی گئی لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی نے کوئی جواب تک نہ دیا۔
وفاقی کابینہ براے توانائی کی کے الیکٹرک، ایس ایس جی سی اور کے ڈبلیو ایس بی کے مابین واجبات اور ادائیگیوں کے حل کی مشروط شق کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ موسم گرما سال 2021ء سے قبل ایس ایس جی سی کو اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے در خواست اور اخراجات کی یقین دہانی کے باوجود پیش رفت نہیں ہوسکی۔
کے الیکٹرک کی جانب سے وفاقی کابینہ برائے توانائی کی ہدایات کے تحت تمام حل طلب معاملات، بشمول قابل ادائیگی واجبات کے جلد حل کرنے اور گیس سپلائی معاہدہ کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔ کے ای کے تمام پلانٹس کو مطلوبہ مقدار اور پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی پر زور بھی زور دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 2012ء سے ایس ایس جی سی کے واجبات باقاعدگی سے ادا کررہا ہے تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی نیا گیس سپلائی ایگریمنٹ کرنے سے انکار کررہی ہے جس کے سبب بجلی کا بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔