
کیویز کی پاکستان سے ٹیسٹ سیریز کا ہفتے کوماؤنٹ مانگونئی میں آغاز ہوگیا، میزبان ٹیم فتح کے ساتھ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا آئندہ برس لارڈز میں شیڈول فائنل کھیلنے کی امیدیں زندہ رکھنے کیلیے فکرمند ہے،کورونا وائرس کی وجہ سے پرسنٹیج کی بنیاد پر تشکیل پانے والے پوائنٹس ٹیبل پرآسٹریلیا اور بھارت کے بعد کیویز تیسرے نمبر پر موجود ہیں، اس صورتحال میں ان کیلیے ضروری ہے کہ نہ صرف پہلا بلکہ دوسرا میچ بھی جیت کر ٹائٹل کی دوڑ میں شامل رہیں۔
اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا (0.835) پہلے، بھارت (0.735) دوسرے،نیوزی لینڈ (0.625) تیسرے، انگلینڈ (0.608) چوتھے، پاکستان (0.395)پانچویں نمبر پر موجود ہے، کیویز اگر گرین کیپس کو کلین سوئپ کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو 0.700 پوائنٹس کے ساتھ فائنل کھیلنے کے امکانات باقی رہیں گے۔
البتہ دیگر ٹیموں کی باہمی سیریز کے نتائج بھی دیکھنا ہونگے،سیریز 1-1سے ڈرا ہونے پر پوائنٹس 0.600اور دونوں میچ ہارنے پر 0.500 رہ جائیں گے، یوں ٹاپ 2ٹیموں سے فاصلہ مزید زیادہ ہوجائے گا،اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کو کلین سوئپ کرے تو حالیہ سیریز میں بھارت کی آسٹریلیا کیخلاف کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ کیویزکے فائنل کھیلنے کا امکان روشن ہوجائے گا۔
دوسری جانب گرین کیپس کیلیے پوائنٹس 0.529 کرنے کا موقع ہے لیکن ٹاپ 2ٹیموں سے خاصا فاصلہ پھر بھی برقرار رہے گا، ٹیم کے فائنل کھیلنے کاامکان تو نہیں لیکن ایک فتح بھی نیوزی لینڈ کی مہم کو کمزور بنانے کیلیے کافی ہوگی۔
ہوم سیریز2-0 یا1-0سے جیتنے کی صورت میں کیویز کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بھی آسٹریلیا کی جگہ ٹاپ پوزیشن پر قبضہ جمانے کا موقع ملے گا،ڈرا کی صورت میں تیسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑے گا، برابری پر پاکستان کی ساتویں پوزیشن برقرار رہے گی، ٹیم 2-0 یا1-0 سے سرخرو ہوئی تو آئی سی سی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر آنے کا موقع مل جائیگا۔
ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں کیوی پیسرز نے گرین ٹاپ پچز پر مہمان بیٹنگ لائن کو سخت پریشان کرتے ہوئے فتوحات سمیٹی تھیں،پاکستان سے میچز میں فرق یہ ہے کہ مہمان بولرز بھی میزبان بیٹسمینوں کیلیے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتے ہیں،اس صورتحال میں ہوم کنڈیشنز کے باوجود ایک دھڑکا سا ضرور لگا رہے گا۔
سابق کپتان اور قومی ٹیم کے سینئر بیٹسمین اظہر علی نے بھی سیریز میں بولرز کے کردار کو اہم قرار دیا ہے، پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کیویز کو ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،ہم بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے،نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز ہمیشہ سے ایشیائی ٹیموں کیلیے چیلنج ثابت ہوتی ہیں،یہاں ہمارے بولرز کا کردار اہم ہوگا، ٹیسٹ فارمیٹ کے تجربہ کار بولرز کی موجودگی سے ہمیں فائدہ ہو سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بیٹسمین بھی دیر تک کریز پر قیام کی کوشش کریں تو زیادہ رنز بنیں گے، نیوزی لینڈ کی پچز پر سیٹ ہونے کے بعد لمبی اننگز کھیلنے کا موقع بھی ملتا ہے، حریف بیٹسمینوں کو جلد آؤٹ کرنے کیلیے پاکستانی بولرز کو بھی محنت کرنا پڑے گی، بطور سینئر کرکٹر پرفارمنس اور ساتھی کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا میری ذمہ داری ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔