کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو منتقلی 6 ماہ میں متوقع

منتقلی کی ٹائم لائن مسائل کے حل سے مشروط ہے،حکام شنگھائی الیکٹرک

منتقلی کی ٹائم لائن مسائل کے حل سے مشروط ہے،حکام شنگھائی الیکٹرک۔ فوٹو: فائل

کے الیکٹرک کی شنگھائی الیکٹرک پاور کو منتقلی 6 ماہ کے عرصے میں عمل میں آسکتی ہے۔

شنگھائی الیکٹرک پاور ( ایس ای پی) کے حکام کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی منتقلی التوا میں چلے آرہے مسائل کے حل سے مشروط ہے۔ ماہ رواں کے دوسرے ہفتے میں وزیرتوانائی اور وزیرنجکاری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کے الیکٹرک کے شیئرز کی ایس ای پی کو منتقلی سے متعلق مسائل اور معاملات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں چینی کمپنی کے حکام بھی وڈیولنک کے ذریعے شریک تھے۔

چینی حکام کا کہنا تھا زیرالتوا ایشوز کی صورتحال ان پر بالکل واضح ہے۔ انھوں نے کہا کہ بزنس پلان تیار کرنے اور کے الیکٹرک کے ساتھ شیئر کی قیمت پر اتفاق ہونے میں تقریباً دو ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ اس کے بعد تمام ریگولیٹری اور انتظامی اپروول کی تکمیل کے لیے مزید چار ماہ درکار ہوں گے۔ یہ اجلاس کے الیکٹرک کے شیئرز کے منتقلی کے لیے نیشنل سیکیورٹی سرٹیفکیٹ ( این ایس سی) کے اجرا سے متعلق زیرالتوا ایشوز پر غور کرنے اور اس سارے معالے میں ایس ای پی کے شامل کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔


دوران اجلاس وزیرتوانائی عمرایوب خان نے کہا کہ کے الیکٹرک سے متعلق تمام زیرالتوا مسائل کا حل تلاش کیا جارہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ Deed of Extinguishment (DoE) اور Deed of Undertaking (DoU) پر کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک کے درمیان انتظامی سطح پر اتفاق ہوگیا ہے۔

وزیرعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی نے کہا کہ حکومت گیس کی فراہمی اور نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی کی فراہمی کے ذریعے کے الیکٹرک کے آپریشنل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے پُرخلوص کوششیں کررہی ہے۔

شنگھائی الیکٹرک کے نمائندے نے کہا کہ کے الیکٹرک کی سابقہ ادائیگییوں، وصولیوں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ہونے والے مذاکرات ؍ اجلاسوں سے ایس ای پی آگاہ ہے اور امید کرتی ہے کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوجائیں گے۔

 
Load Next Story