6سال سے دھمکیاں مل رہی تھیں فیکٹری میں بوائلر نہیں تھا مالک کراچی فیکٹری
نیوکراچی میں دھماکے سے تباہ کولڈ اسٹوریج مالک کا وزیر اعظم اور دیگر کو خط
نیوکراچی صبا سینما کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی آئس اینڈ کولڈ اسٹوریج فیکٹری کے مالک نے کہا ہے کہ فیکٹری میں بوائلر نہیں تھا جب کہ 6سال سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔
نیوکراچی صبا سینما کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی آئس اینڈ کولڈ اسٹوریج فیکٹری کے لندن میں مقیم مالک نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر داخلہ،وزیر اووسیز پاکستانی سمیت وزیراعلی سندھ اوراعلی پولیس حکام کوخط لکھ دیا، خط میں فیکٹری مالک نے حکام کودھمکی موصول ہونے اور پڑوس کی فیکٹری کو بھی شامل تفتیش کرنے کی اپیل بھی کردی۔
لندن میں مقیم فیکٹری مالک معین قادری نے وزیراعظم پاکستان عمران خان،وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید،وزیر اوورسیزپاکستان زلفی بخاری، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ،ایڈیشنل آئی کراچی غلام نبی میمن سمیت پولیس اعلی پولیس افسران کے نام خط لکھے گئے خط میں موقف اختیارکیاکہ دھماکے میں میری فیکٹری کے ٹیکنیکل عملے کی کوئی غفلت نہیں، واقعے کے بعد بوائلر پھٹنے کی خبریں چلیں جبکہ فیکٹری حدودمیں بوائلرموجودہی نہیں تھا۔
فیکٹری مالک نے خط میں مزیدکہاکہ کورونا کی وبا کے باعث بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکتا،خط کے متن کے تحت فیکٹری مالک نے کہاکہ 6 سال سے مخصوص جوس کمپنی کے ساتھ کاروبارکرنے کی بنا پردھمکیاں موصول ہوئیں جنھیں معمولی سمجھ کررپورٹ نہیں کیا۔ دھماکے کے واقعے کی ہر پہلوںسے تحقیقات کی جائے اور تحقیقات میں پڑوس کی فیکٹری کوبھی شامل تفتیش کیاجائے۔
نیوکراچی صبا سینما کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی آئس اینڈ کولڈ اسٹوریج فیکٹری کے لندن میں مقیم مالک نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر داخلہ،وزیر اووسیز پاکستانی سمیت وزیراعلی سندھ اوراعلی پولیس حکام کوخط لکھ دیا، خط میں فیکٹری مالک نے حکام کودھمکی موصول ہونے اور پڑوس کی فیکٹری کو بھی شامل تفتیش کرنے کی اپیل بھی کردی۔
لندن میں مقیم فیکٹری مالک معین قادری نے وزیراعظم پاکستان عمران خان،وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید،وزیر اوورسیزپاکستان زلفی بخاری، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ،ایڈیشنل آئی کراچی غلام نبی میمن سمیت پولیس اعلی پولیس افسران کے نام خط لکھے گئے خط میں موقف اختیارکیاکہ دھماکے میں میری فیکٹری کے ٹیکنیکل عملے کی کوئی غفلت نہیں، واقعے کے بعد بوائلر پھٹنے کی خبریں چلیں جبکہ فیکٹری حدودمیں بوائلرموجودہی نہیں تھا۔
فیکٹری مالک نے خط میں مزیدکہاکہ کورونا کی وبا کے باعث بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکتا،خط کے متن کے تحت فیکٹری مالک نے کہاکہ 6 سال سے مخصوص جوس کمپنی کے ساتھ کاروبارکرنے کی بنا پردھمکیاں موصول ہوئیں جنھیں معمولی سمجھ کررپورٹ نہیں کیا۔ دھماکے کے واقعے کی ہر پہلوںسے تحقیقات کی جائے اور تحقیقات میں پڑوس کی فیکٹری کوبھی شامل تفتیش کیاجائے۔