رواں سال موبائل و گاڑیاں چھیننے و چوری کی 59 ہزار 738 وارداتیں
رواں سال 21ہزار354 موبائل فونز اور2ہزار363 موٹر سائیکلیں اور190 گاڑیاں چھین لی گئیں
سال ٹوئنٹی ٹوئنٹی شہر قائد میں اسٹریٹ کرمنلز کیلیے جنت بنا رہا، رواں سال موبائل فونز، موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں چھیننے و چوری کرنے کی 59ہزار738 وارداتیں رپورٹ ہوئی۔
رواں سال کووڈ 19 کی وبا پھیلنے اور جگہ جگہ پولیس ناکوں کے باوجود شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم عروج پر رہا،پولیس مسلح لیٹروں کے سامنے بے بس دکھائی دی ،پولیس افسران کے اسٹریٹ کرائم پر قابوپانے کے دعوے صرف دعوے ہی رہ گئے سیٹیزن پولیس لایژن کمیٹی نے رواں سال یکم جنوری سے لے کر23 دسمبر تک شہر میں ہونے والے جرائم کی وارداتوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال موبائل فونز ، موٹر سائیکلیں اورگاڑیاں چھیننے وچوری کرنیکی 59ہزار738 وارداتیں رپورٹ ہوئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2020 کے پہلے مہینے یعنی جنوری میں1939 موبائل فونز چھینے گئے،فروری میں 1846 موبائل فونز سے شہریوں کو محروم کردیا گیا، مارچ میں 1381 اپریل میں 846 مئی میں 1438 ،جون میں 1899 جولائی میں 2127 ، اگست میں 2045، ستمبر وہ واحد مہینہ ہے جس میں 2510 موبائل فونز چھینے گئے،اکتوبر میں 2180 ،نومبر میں 1843 اور سال کے آخری مہینے 23 دستمبر تک 1300 سے زائد موبائل فونز چھینے گئے۔
سال 2020 میں گاڑیوں کی چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں کوئی واضح کمی نا آسکی ، اس سال 1381 گاڑیوں سے شہریوں کو محروم کیا گیا،سال 2020 کے جنوری میں 191 گاڑیاں چھینی اور چوری ہوئیں،فروری میں 150،مارچ میں 121,اپریل میں 70 مئی میں 77، جون 154،جولائی 177،اگست میں123،ستمبر 174 ، اکتوبر 178،نومبر میں 155 گاڑیاں چھینی اور چوری ہوئیں ،23دسمبر تک شہریوں اپنی 101 گاڑیوں سے محروم ہونا پڑا ، سال 2020 میں موٹر سائیکل کی موٹرسائیکل چوری اورچھینے کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سی پی ایل سی کے اعدادو شمار کے مطابق اس سال شہریوں کی 34ہزار 340 موئرسائیکلیں چوری کرلی گئی رواں سال کے پہلے مہینے یعنی جنوری میں 2ہزار 608 ، فروری میں 2ہزار 430، مارچ میں2ہزار 376 ، مئی میں 2 ہزار 906، جون میں2 ہزار 744 ، جولائی میں 2 ہزار 904 ، اگست میں3 ہزار 203 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں ستمبر کا مہینہ رواں سال کا وہ واحد مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ3ہزار 948 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں،اکتوبر میں3ہزار 669 ، نومبر3ہزار 172 میں اور سال کے آخری مہینے 23 دسمبر تک2 ہزار 341 موٹر سائیکلیں چوری کی گئی۔
اسی طرح سال 2020 میں 2ہزار 363 شہریوں سے اسلحہ کے زور پر ان کی قیمتی موٹر سائیکل چھین لی گئیں ، رواں سال کے پہلے مہینے جنوری میں181 ، فروری میں202، مارچ میں142 ، اپریل میں89 ، مئی میں177 ، جون میں 235، جولائی میں 226، اگست میں230 ، سمتبر میں 269کو ان کی قیمتی موٹر سائیکل سے محروم کردیا گیا ، اکتوبر رواں سال کا وہ واحد مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ 272 موٹر سائیکل چھینی گئیں،نومبر میں205 اور سال کے آخری مہینے 23 دسمبر تک135 شہریوں سے اسلحہ کے زور پر ان کی قیمتی موٹر سائیکل چھین لی گئی۔
سی پی ایل سی کی رپورٹ کیمطابق روں سال اغوا برائے تاوان کی مئی اورجون کے مہینے میں ایک ایک واردات رپورٹ ہوئی اسی طرح بھتہ خوری کے 20 واقعات بھی رپورٹ ہوئے،جن میں جنوری اور اکتوبر میں دو دو،فروری اور اپریل میں خوش قسمتی سے کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا،مارچ ،مئی ،جون ،اگست میں ایک ایک اور جولائی میں چھ ،ستمبر اور نومبر میں تین تین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال کے 11 ماہ میں قتل وغارت گری کے 353 واقعات رپورٹ ہوئے جنوری میں 30، فروری میں18 ، مارچ میں 24،اپریل میں27، مئی میں24 ، جون میں41 ، جولائی میں39 ، اگست میں 45، سمتبر میں37 ، اکتوبر میں38 اور نومبر میں31 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال بینک ڈکیتی کی بھی ایک واردات مئی میں ہوئی جس میں ملزمان بینک سے لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوئے، رواں سال صرف314 گاڑیاں ،2ہزار 38 موٹر سائیکلیں اور 2ہزار 106 موبائل فونز ملزمان سے برآمد کرائے جا سکے جوکہ اونٹ میں منہ میں زیرے کے برابر ہے۔
رواں سال کووڈ 19 کی وبا پھیلنے اور جگہ جگہ پولیس ناکوں کے باوجود شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم عروج پر رہا،پولیس مسلح لیٹروں کے سامنے بے بس دکھائی دی ،پولیس افسران کے اسٹریٹ کرائم پر قابوپانے کے دعوے صرف دعوے ہی رہ گئے سیٹیزن پولیس لایژن کمیٹی نے رواں سال یکم جنوری سے لے کر23 دسمبر تک شہر میں ہونے والے جرائم کی وارداتوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال موبائل فونز ، موٹر سائیکلیں اورگاڑیاں چھیننے وچوری کرنیکی 59ہزار738 وارداتیں رپورٹ ہوئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2020 کے پہلے مہینے یعنی جنوری میں1939 موبائل فونز چھینے گئے،فروری میں 1846 موبائل فونز سے شہریوں کو محروم کردیا گیا، مارچ میں 1381 اپریل میں 846 مئی میں 1438 ،جون میں 1899 جولائی میں 2127 ، اگست میں 2045، ستمبر وہ واحد مہینہ ہے جس میں 2510 موبائل فونز چھینے گئے،اکتوبر میں 2180 ،نومبر میں 1843 اور سال کے آخری مہینے 23 دستمبر تک 1300 سے زائد موبائل فونز چھینے گئے۔
سال 2020 میں گاڑیوں کی چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں کوئی واضح کمی نا آسکی ، اس سال 1381 گاڑیوں سے شہریوں کو محروم کیا گیا،سال 2020 کے جنوری میں 191 گاڑیاں چھینی اور چوری ہوئیں،فروری میں 150،مارچ میں 121,اپریل میں 70 مئی میں 77، جون 154،جولائی 177،اگست میں123،ستمبر 174 ، اکتوبر 178،نومبر میں 155 گاڑیاں چھینی اور چوری ہوئیں ،23دسمبر تک شہریوں اپنی 101 گاڑیوں سے محروم ہونا پڑا ، سال 2020 میں موٹر سائیکل کی موٹرسائیکل چوری اورچھینے کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سی پی ایل سی کے اعدادو شمار کے مطابق اس سال شہریوں کی 34ہزار 340 موئرسائیکلیں چوری کرلی گئی رواں سال کے پہلے مہینے یعنی جنوری میں 2ہزار 608 ، فروری میں 2ہزار 430، مارچ میں2ہزار 376 ، مئی میں 2 ہزار 906، جون میں2 ہزار 744 ، جولائی میں 2 ہزار 904 ، اگست میں3 ہزار 203 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں ستمبر کا مہینہ رواں سال کا وہ واحد مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ3ہزار 948 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں،اکتوبر میں3ہزار 669 ، نومبر3ہزار 172 میں اور سال کے آخری مہینے 23 دسمبر تک2 ہزار 341 موٹر سائیکلیں چوری کی گئی۔
اسی طرح سال 2020 میں 2ہزار 363 شہریوں سے اسلحہ کے زور پر ان کی قیمتی موٹر سائیکل چھین لی گئیں ، رواں سال کے پہلے مہینے جنوری میں181 ، فروری میں202، مارچ میں142 ، اپریل میں89 ، مئی میں177 ، جون میں 235، جولائی میں 226، اگست میں230 ، سمتبر میں 269کو ان کی قیمتی موٹر سائیکل سے محروم کردیا گیا ، اکتوبر رواں سال کا وہ واحد مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ 272 موٹر سائیکل چھینی گئیں،نومبر میں205 اور سال کے آخری مہینے 23 دسمبر تک135 شہریوں سے اسلحہ کے زور پر ان کی قیمتی موٹر سائیکل چھین لی گئی۔
سی پی ایل سی کی رپورٹ کیمطابق روں سال اغوا برائے تاوان کی مئی اورجون کے مہینے میں ایک ایک واردات رپورٹ ہوئی اسی طرح بھتہ خوری کے 20 واقعات بھی رپورٹ ہوئے،جن میں جنوری اور اکتوبر میں دو دو،فروری اور اپریل میں خوش قسمتی سے کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا،مارچ ،مئی ،جون ،اگست میں ایک ایک اور جولائی میں چھ ،ستمبر اور نومبر میں تین تین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال کے 11 ماہ میں قتل وغارت گری کے 353 واقعات رپورٹ ہوئے جنوری میں 30، فروری میں18 ، مارچ میں 24،اپریل میں27، مئی میں24 ، جون میں41 ، جولائی میں39 ، اگست میں 45، سمتبر میں37 ، اکتوبر میں38 اور نومبر میں31 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال بینک ڈکیتی کی بھی ایک واردات مئی میں ہوئی جس میں ملزمان بینک سے لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوئے، رواں سال صرف314 گاڑیاں ،2ہزار 38 موٹر سائیکلیں اور 2ہزار 106 موبائل فونز ملزمان سے برآمد کرائے جا سکے جوکہ اونٹ میں منہ میں زیرے کے برابر ہے۔