جرمنی کی 101 سالہ خاتون سے یورپی ممالک میں کورونا ویکسی نیشن کا آغاز

جرمنی میں 101 سالہ خاتون، سویڈن 91 سالہ اور اسپین میں 96 سالہ خواتین کو پہلی پہلی ویکسین لگائی گئی


ویب ڈیسک December 27, 2020
یورپی ممالک میں بھی فائزر اور بائیوٹیک کی کورونا ویکسین لگائی جارہی ہیں، فوٹو : رائٹرز

یورپی ممالک میں مشترکہ طور پر کورونا ویکسینیشن کا آغاز ہوگیا ہے جس کے لیے جرمنی میں 101 خاتون، سویڈن میں 91 سالہ، اسپین 96 سالہ اور اٹلی میں 29 سالہ نرس کو پہلی پہلی ویکسین لگائی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 21 دسمبر کو فائزر- بائیو این ٹیک کی ویکسین کی منظوری کے بعد یورپی یونین کے 27 ممالک میں ویکسینیشن کے لیے اتوار کا دن مقرر کیا گیا تھا لیکن ہنگری اور سلواکیا نے ہفتے کے روز ہی سے ویکسین لگانے کی مہم شروع کردی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : دنیا کی پہلی کورونا ویکسین برطانیہ کی 90 سالہ خاتون کو لگا دی گئی

جرمنی میں ایک کیئر ہوم میں 101 سالہ خاتون کو ویکسین لگانے سے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا تھا، اسی طرح اسپین میں 96 اور سویڈن میں 91 سالہ خواتین سے کورونا ویکسینینش کا آغاز کیا گیا۔ اٹلی کی 29 سالہ خاتون نرس سمیت طبی عملے کے 3 ارکان کو ویکسین کے پہلے ٹیکے لگائے گئے۔

اٹلی میں 29 سالہ خاتون نرس کو ویکسین لگائی گئی، فوٹو : رائٹرز اٹلی میں 29 سالہ خاتون نرس کو پہلی ویکسین لگائی گئی، فوٹو : رائٹرز

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب اور بحرین میں بھی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

علاوہ ازیں چیک ریپبلک میں ملک کے وزیر اعظم آندریج بابس کو کورونا وائرس کی ویکسین لگا کر ملک بھر میں ویکسینیشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ یورپی ممالک میں ویکسینیشن کا آغاز پر جوش اور انتہائی منظم ہے جس میں ترجیح عمر رسیدہ خواتین اور طبی عملے کو دی جارہی ہے۔

چیک ریپبلک میں پہلی کورونا ویکسین وزیر اعظم آندریج بابس کو لگائی گئی، فوٹو : رائٹرز چیک ریپبلک میں پہلی کورونا ویکسین وزیر اعظم آندریج بابس کو لگائی گئی، فوٹو : رائٹرز

یہ خبر پڑھیں : بحرین کورونا ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا اسلامی ملک بن گیا

کورونا ویکسینیشن سے جہاں اس عالمی وبا سے چھٹکارے کی امید پیدا ہوگئی ہے وہیں کورونا وائرس کی نئی قسم کا خوف بھی منہ کھولے کھڑا ہے۔ فرانس نے تیسرے ملک گیر لاک ڈاؤن کا عندیہ ہے جب کہ جاپان سمیت کئی ممالک نے عالمی پروازوں کو معطل کر رکھا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں