امریکا میں 13 لاکھ سے زیادہ بے روز گار افراد مالی امداد سے محروم ہوگئے

امریکی کانگریس کے اراکین بے روزگاروں کو ملنے والی مالی مراعات کے پروگرام میں توسیع کے سمجھوتے پر نہیں پہنچ سکے۔


ویب ڈیسک December 29, 2013
اس پروگرام کے تحت بے روزگار افراد کو ماہانہ ایک ہزار 166 ڈالر 73 ہفتوں تک ادا کیے جاتے تھے۔ فوٹو: فائل

امریکا میں حکومت کی جانب سے بے روزگاروں کی مالی اعانت کے پروگرام کی مدت ختم ہونے کی وجہ سے 13 لاکھ سے زائد افراد کو کھانے کے لالے پڑ گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کے اراکین بے روزگاروں کو دی جانے والی مالی مراعات کے پروگرام میں توسیع کے کسی سمجھوتے پر نہیں پہنچ سکے جس کی وجہ سے لاکھوں بے روزگاروں کی ملنے والی مالی امداد بند ہوگئی ہے، صدر اوباما کی جماعت سے تعلق رکھنے والے ارکان کا کہنا ہے کہ اس پروگرام سے امریکا کے لاکھوں خاندانوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملی لیکن حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکن پارٹی کا موقف ہے کہ اس منصوبے پر اب تک 25 ارب ڈالر خرچ کئے جاچکے ہیں جو بہت زیادہ ہیں ۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوز ارنسٹ کہنا ہے کہ صدر اوباما جنوری میں ہونے والے کانگریس کے اجلاس میں اس پروگرام کی ہنگامی بنیادوں پر توسیع کے لئے پرعزم ہیں، کیونکہ اس پروگرام کی معیاد ختم ہونے سے تقریباً 13 لاکھ افراد کو اس پروگرام کے تحت ملنے والی رقم رک جائے گی۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے یہ پروگرام 2008 میں مالی بحران کے آغاز پر شروع کیا تھا جس کے تحت بے روزگار افراد کو ماہانہ ایک ہزار 166 ڈالر سوا برس تک ادا کیے جاتے تھے۔ بجٹ تنازعے کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان کسی مالی پروگرام پر تصفیہ نہیں ہوسکا ، اس سے قبل تنازعے کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو جزوی طور پر اپنا کام بند کرنا پڑا تھا اور لاکھوں سرکاری ملازمین کو بغیر تنخواہ چھٹیوں پر جانا پڑا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں