امریکا میں خوفناک دھماکے کے خودکش بمبار کی شناخت ہوگئی
دھماکا کرسمس ڈے کو ایک وین میں ہوا تھا جس سے ٹیلی کمیونیکشن کمپنی کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی
امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میں کرسمس ڈے پر ایک وین خوفناک دھماکے سے تباہ ہوگئی تھی جس میں سے ملنے والی انسانی باقیات کے ڈی این اے سے مشتبہ بمبار کی شناخت 63 سالہ انتھونی کوئن وارنر کے نام سے ہوئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق کرسمس ڈے پر نیشویل کے ریسٹورینٹ اور دفاتر سے آباد پُررونق علاقے میں فائرنگ کی اطلاع پر ایک پولیس اہلکار وہاں پہنچا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک وین کھڑی تھی جس کا سائرن بج رہا تھا تاکہ آس پاس سے لوگ بھاگ جائیں۔
پولیس اہلکار وین کے قریب جانے ہی والا تھا کہ خوفناک دھماکا ہوا، دھماکا اتنا شدید تھا کہ پولیس اہلکار 3 فٹ فضا میں اُڑ کر زمین پر آن گرا اور زخمی ہوگیا۔
فلمی منظر جیسے اس دھماکے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی تاہم قریبی موجود ٹیلی کام آفس کے مکمل طور تباہ ہونے سے ٹینیسی سمیت 4 دیگر ریاستوں کے مواصلاتی نظام میں خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے دوران تباہ حال وین سے انسانی باقیات ملنے پر انکشاف ہوا تھا کہ یہ خود کش حملہ تھا تاہم اب انسانی باقیات کے ڈی این اے سے خود کش بمبار کی شناخت 63 سالہ انتھونی کوئن وارنر کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے تاہم ابھی تک خود کش حملے کی وجہ اور ہدف کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔ مشتبہ خودکش بمبار کا کریمنل ریکارڈ نہیں ملا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق کرسمس ڈے پر نیشویل کے ریسٹورینٹ اور دفاتر سے آباد پُررونق علاقے میں فائرنگ کی اطلاع پر ایک پولیس اہلکار وہاں پہنچا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک وین کھڑی تھی جس کا سائرن بج رہا تھا تاکہ آس پاس سے لوگ بھاگ جائیں۔
پولیس اہلکار وین کے قریب جانے ہی والا تھا کہ خوفناک دھماکا ہوا، دھماکا اتنا شدید تھا کہ پولیس اہلکار 3 فٹ فضا میں اُڑ کر زمین پر آن گرا اور زخمی ہوگیا۔
فلمی منظر جیسے اس دھماکے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی تاہم قریبی موجود ٹیلی کام آفس کے مکمل طور تباہ ہونے سے ٹینیسی سمیت 4 دیگر ریاستوں کے مواصلاتی نظام میں خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے دوران تباہ حال وین سے انسانی باقیات ملنے پر انکشاف ہوا تھا کہ یہ خود کش حملہ تھا تاہم اب انسانی باقیات کے ڈی این اے سے خود کش بمبار کی شناخت 63 سالہ انتھونی کوئن وارنر کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے تاہم ابھی تک خود کش حملے کی وجہ اور ہدف کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔ مشتبہ خودکش بمبار کا کریمنل ریکارڈ نہیں ملا ہے۔