اپوزیشن مجھ سے این آر او کیلیے فوج پر دباؤ ڈال رہی ہے وزیراعظم

پی ڈی ایم کا مسئلہ دھاندلی ہوتا تو انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیتے، عمران خان


ویب ڈیسک December 28, 2020
پی ڈیم ایم ہمارے لیے مسئلہ نہیں، ہم عوام مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں (فوٹو: فائل)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو معلوم ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا اس لیے پاک فوج پر دباؤ ڈال رہے ہیں، پی ڈی ایم کا مسئلہ دھاندلی ہوتا تو انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیتے۔

یہ پڑھیں : حکومت کا فوج مخالف بیانات پر جے یو آئی (ف) رہنما مفتی کفایت اللہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، خصوصاً پی ڈی ایم تحریک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے ترجمانوں سے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک کا کوئی مستقبل نہیں، بات چیت اور مسائل کے حل کا بہترین فورم پارلیمنٹ ہے لیکن اب تک اپوزیشن نے پارلیمنٹ کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا، اپوزیشن بھی عوام کو جواب دہ ہے جس نے ڈھائی سال میں قانون سازی میں حصہ نہیں لیا۔


عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن رہنماؤں کو معلوم ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا اس لیے پاک فوج پر دباؤ ڈال رہے ہیں، پی ڈی ایم کا مسئلہ دھاندلی ہوتا تو انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیتے، پی ڈیم ایم ہمارے لیے مسئلہ نہیں، ہم عوام مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا، پی ڈی ایم غیر فطری تحریک ہے، آج تک عوام کسی کے ذاتی مفادات کے لیے نہیں نکلی، ان کے کہنے پر نیب قانون تبدیل کرلیتے تو آج یہ سڑکوں پر نہ ہوتے، اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر گفتگو ہوئی۔


وزیراعظم عمران خان نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اداروں کے مضبوط ہونے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداروں پر اپنی سیاست چمکانے کے لیے انگلیاں اٹھانے والے کسی قیمت پر جمہوریت کے علم بردار نہیں ہوسکتے، ریاست کے تمام ستون اپنے دائرہ کار میں رہ کر ملکی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

بابر اعوان نے معاشی استحکام اور کورونا سے بچاؤ کی حکومتی پالیسیوں کو حکومت کی اہم کامیابیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اندھیرے فروشوں کا پاکستان میں اب کوئی مستقبل نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں