کراچی میں لڑکے سے بدفعلی وقتل کے 2 ملزمان گرفتار

ضلع وسطی پولیس نے کم عمرلڑکے کے اغوا اورقتل کا معمہ حل کرتے ہوئے 2 ملزمان کوگرفتارکرلیا


ویب ڈیسک December 29, 2020
2 ملزمان محمد رضا ولد محمد اقبال اورعمران ولد اللہ دین کو گرفتارکرلیا: فوٹو: فائل

ضلع وسطی پولیس نے کم عمرلڑکے کے اغوا اورقتل کا معمہ حل کرتے ہوئے 2 ملزمان کوگرفتارکرلیا۔

کراچی میں ضلع وسطی پولیس نے کم عمرلڑکے کے اغوا اورقتل کا معمہ حل کرتے ہوئے 2 ملزمان کوگرفتارکرلیا۔ گرفتارملزمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ۔

رواں ماہ 14 دسمبرکوشریف آباد کےعلاقے ایف سی ایریا میں واقع لال اسکول کے عقب سے ملنے والے موسیٰ کالونی کے رہائشی مغوی کم عمر لڑکے 10 سالہ سلیمان عرف بھولا ولد محمد اعظم کی لاش ملی تھی جسے اغوا کے بعد قتل کیا گیا تھا ، مقتول کم عمر لڑکے کے اغوا کا مقدمہ گلبرگ تھانے میں درج ہے۔

cheld killed in karachi two men arrest

ضلع وسطی پولس نے کم عمرلڑکے کےاغوا اور قتل میں ملوث 2 ملزمان محمد رضا ولد محمد اقبال اورعمران ولد اللہ دین کو گرفتارکرلیا۔ ضلع وسطی پولیس کے مطابق گرفتارملزمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ 9 دسمبر کوملزم عمران نے مقتول سلیمان عرف بھولا کو پچاس روپے دیئے اور بہلا پھسلا کر اوپیرا گراؤنڈ ایف سی ایریا لے گیا جہاں شریک مجرم محمد رضا پہلے سے موجود تھا۔

پولیس کے مطابق گرفتارملزمان نے انکشاف کیا کہ وہ مقتول سلمان کواوپپرا گراؤنڈ میں واقع پانی کے ٹینک پرلے گئے جہاں پراس سے بدفعلی کرنے کی نیت سے منشیات کا استعمال کرایا اوراس کے ساتھ بد فعلی کی کوشش کے دوران مقتول کی مزاحمت پردونوں ملزمان نے سلیمان کا گلا دبا کراسے ہلاک کردیا اورمقتول کی لاش ٹینک سے نیچے پھینک کرفرارہوگئے، گرفتار ملزمان نے مزید انکشاف کیا کی اسی روزرات کے وقت دوبارہ دونوں ملزمان موٹرسائیکل پرآئے اورمقتول سلمان کی لاش کو موٹر سائیکل کے ذریعے ایف سی ایریا لال اسکول کے پیچھے جھاڑیوں میں پھینک کرفرارہوگئے۔

ضلع وسطی پولیس کے مطابق دوران تفتیش گرفتارملزم محمد رضا کے حوالے سے معلوم ہوا کہ وہ اس سے قبل بھی مختلف نوعیت کے مقدمات میں گرفتارہوکر جیل جا چکا ہے، ضلع وسطی پولیس کے مطابق مقتول سلیمان کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے جدید طریقہ تفتیش اختیار کرتے ہوئے جائے وقوع کی جیوفینسنگ سمیت ہیومن انٹیلی جنس بیس کارروائی کے دوران 100 سے زائد مشکوک افراد کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے