KIV پراجیکٹ منظوری کیلیے ایکنک کو بھجوادیا گیا
CDWP کے اجلاس میں جلد تکمیل کیلیے منصوبے کی ذمے داری واپڈا کو تفویض
وفاقی حکومت نے گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم پروجیکٹ ( K-IV ) کی تکمیل کا بیڑا اٹھالیا، تاہم اسکیم کے اسکوپ اور لاگت پر نظرثانی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
وزارت ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق گذشتہ روز سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی( CDWP) ) کے اجلاس میں 25.5 ارب روپے مالیت کا کے فور پروجیکٹ منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی ( ایکنک) کو بھجوادیا گیا۔ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین محمدجہانزیب خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں5.5 ارب روپے لاگت کے مزید تین منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی ۔سی ڈی ڈبلیو پی نے کے فور پروجکٹ کی اونرشپ حکومت سندھ سے لیکر وفاقی حکومت کے حوالے کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کی ذمے داری صوبائی حکومت کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے لے کر واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی( واپڈا ) کو سونپ دی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا واپڈ ، واپڈا ایکٹ کے تحت ایسے منصوبوں پر کام کرسکتا ہے، چناں چہ سی ڈی ڈبلیو پی نے منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے منصوبہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے لیکر واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی( واپڈا ) کے حوالے کردیا۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے نوٹ کیا کہ حکومت سندھ کے تحت یہ منصوبہ غیرمعمولی تاخیر کا شکار ہوچکا تھا۔ ایکنک نے 2014 میں اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے تحت 25.5 ارب روپے کے اس منصوبے میں وفاق اور حکومت سندھ کو آدھی آدھی رقم مہیا کرنی تھی۔
وزارت ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق گذشتہ روز سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی( CDWP) ) کے اجلاس میں 25.5 ارب روپے مالیت کا کے فور پروجیکٹ منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی ( ایکنک) کو بھجوادیا گیا۔ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین محمدجہانزیب خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں5.5 ارب روپے لاگت کے مزید تین منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی ۔سی ڈی ڈبلیو پی نے کے فور پروجکٹ کی اونرشپ حکومت سندھ سے لیکر وفاقی حکومت کے حوالے کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کی ذمے داری صوبائی حکومت کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے لے کر واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی( واپڈا ) کو سونپ دی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا واپڈ ، واپڈا ایکٹ کے تحت ایسے منصوبوں پر کام کرسکتا ہے، چناں چہ سی ڈی ڈبلیو پی نے منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے منصوبہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے لیکر واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی( واپڈا ) کے حوالے کردیا۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے نوٹ کیا کہ حکومت سندھ کے تحت یہ منصوبہ غیرمعمولی تاخیر کا شکار ہوچکا تھا۔ ایکنک نے 2014 میں اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے تحت 25.5 ارب روپے کے اس منصوبے میں وفاق اور حکومت سندھ کو آدھی آدھی رقم مہیا کرنی تھی۔