مودی حکومت کا ریاست آسام میں تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظور
نئے قانون کے تحت حکومت کے ماتحت تمام دینی مدارس یکم اپریل سے اسکولز میں تبدیل ہوجائیں گے
انتہا پسند مودی حکومت نے ریاست آسام میں تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظور کرلیا۔
انتہا پسند مودی حکومت نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف دشمنی اور ہندوتوا سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے ریاست آسام میں حکومتی سرپرستی میں چلنے والے تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظور کرلیا جس کے تحت ریاست آسام میں قائم تمام مدارس اپریل تک اسکولوں میں تبدیل کردیے جائیں گے۔
ہندوانتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے بل کی منظوری دی جب کہ کانگریس سمیت آل انڈیا ڈیموکریٹک موومنٹ نے بل کی مخالفت کی اور اسمبلی واک آؤٹ کیا، حزب اختلاف کی جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں مسلم مخالف جذبات کو مزید تقویت ملے گی۔
بھارتی حکام کے مطابق بل پاس ہونے کے بعد ریاست آسام میں تمام مدارس سیکیولر اسکول میں تبدیل ہوجائیں گے جہاں طالب علم قرآن کی تعلیمات حاصل نہیں کرسکیں گے۔
ریاست آسام کے وزیر تعلیم نے ٹوئٹر پر اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بل کے پاس ہونے پر خوشی ہے جب کہ بل پاس ہونے کے بعد حکومت کے ماتحت چلنے والے تمام مدارس یکم اپریل سے باقائدہ اسکولز میں تبدیل ہوجائیں گے۔
انتہا پسند مودی حکومت نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف دشمنی اور ہندوتوا سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے ریاست آسام میں حکومتی سرپرستی میں چلنے والے تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظور کرلیا جس کے تحت ریاست آسام میں قائم تمام مدارس اپریل تک اسکولوں میں تبدیل کردیے جائیں گے۔
ہندوانتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے بل کی منظوری دی جب کہ کانگریس سمیت آل انڈیا ڈیموکریٹک موومنٹ نے بل کی مخالفت کی اور اسمبلی واک آؤٹ کیا، حزب اختلاف کی جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں مسلم مخالف جذبات کو مزید تقویت ملے گی۔
بھارتی حکام کے مطابق بل پاس ہونے کے بعد ریاست آسام میں تمام مدارس سیکیولر اسکول میں تبدیل ہوجائیں گے جہاں طالب علم قرآن کی تعلیمات حاصل نہیں کرسکیں گے۔
ریاست آسام کے وزیر تعلیم نے ٹوئٹر پر اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بل کے پاس ہونے پر خوشی ہے جب کہ بل پاس ہونے کے بعد حکومت کے ماتحت چلنے والے تمام مدارس یکم اپریل سے باقائدہ اسکولز میں تبدیل ہوجائیں گے۔