
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ سپر ہائی وے پر نجی ہاؤسنگ اسکیم میں رہائشی عمارت کے چوتھے فلور کے اندر ایک نوجوان نے اسلحے کے زور پر گھر میں موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا، ابتدائی طور پر وہاں تعینات سیکیورٹی گارڈز ہی موقع پر پہنچے لیکن صورتحال جب زیادہ دیر تک برقرار رہی تو انھوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔
اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، اسی دوران فلیٹ سے ایک شخص باہر آیا اور اس نے اپنا تعارف شوکت حیات کے نام سے کرایا، انھوں ںے بتایا کہ یرغمال بنانے والا ان کا بیٹا 28 سالہ شمائل ہے جس کا ذہنی توازن درست نہیں ہے، وہ اس سے قبل بھی ناقابل برداشت حرکتیں کرچکا ہے اور پولیس کو دیکھ کر وہ مشتعل ہورہا ہے لہٰذا پولیس کی نفری یہاں سے ہٹالی جائے۔ ان کی درخواست پر پولیس کو فلیٹ کے سامنے سے ہٹالیا گیا لیکن مناسب فاصلے پر پولیس موجود رہی۔
ایس ایس پی ملیر نے مزید بتایا کہ کچھ ہی دیر بعد فائرنگ کی آواز آئی تو پولیس فلیٹ پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ شمائل نے اپنی ماں 45 سالہ سلمیٰ اور گھریلو ملازم 24 سالہ فاروق کھوسہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور اس کے بعد اپنے آپ کو بھی گولی مارلی، تینوں کو شدید زخمی حالت میں ہاؤسنگ اسکیم کے اندر قائم اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ تینوں ہی دم توڑ گئے۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس ہر زاویے سے واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے، شمائل کی جانب سے جمعرات کی رات سے ہی اہل خانہ کو یرغمال بنائے جانے کے سوال پر ایس ایس پی عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ پولیس کو بھی ایسی اطلاع موصول ہوئی ہے لیکن وہ فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکتے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔