کورونا 50 فیصد ٹریول انڈسٹری بند ہزاروں ملازم بیروزگار ہوگئے
سال نو پرانڈسٹری کاآسان شرائط پرفوری بیل آؤٹ پیکیج دینے کامطالبہ
کورونا بحران کے باعث ملک کی ٹریول اینڈ ٹورز انڈسٹری مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
ملک بھر میں ٹریول انڈسٹری کے50 فیصد دفاتر ڈیفالٹرز ہوکر بند ہوگئے۔ ٹریول انڈسٹری سے30 ہزار ملازمین کو بھی فارغ کر کے بے روزگار کر دیا گیا ہے۔ نئے سال کے آغاز پر ٹریول اینڈ ٹورز انڈسٹری نے فوری بیل آو'ٹ پیکیج، آسان شرائط پر قرضے دینے کا مطالبہ کر دیا ہے اور ایس ای سی پی کو انشورنس کمپنیوں کو ٹریول ایجنسیوں کی بنک گارنٹی جاری کرنے کی فوری اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹریول اینڈ ٹورز انڈسٹری کے رہنما خواجہ ایوب نسیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ کورونا نے11ماہ سے ٹریول انڈسٹری کو مکمل مفلوج کر دیا ہے۔ پروازوں کی بندش اور دیگر پابندیوں سے ٹریول ایجنسیوں کے دفاتر بند ہونے لگے ہیں۔ انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کیلیے حکومتی اکابرین سے مذاکرات ناکام ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم بلاکر خود مسائل سنیں ۔ خصوصی امدادی پیکج دیا جائے۔
ملک بھر میں ٹریول انڈسٹری کے50 فیصد دفاتر ڈیفالٹرز ہوکر بند ہوگئے۔ ٹریول انڈسٹری سے30 ہزار ملازمین کو بھی فارغ کر کے بے روزگار کر دیا گیا ہے۔ نئے سال کے آغاز پر ٹریول اینڈ ٹورز انڈسٹری نے فوری بیل آو'ٹ پیکیج، آسان شرائط پر قرضے دینے کا مطالبہ کر دیا ہے اور ایس ای سی پی کو انشورنس کمپنیوں کو ٹریول ایجنسیوں کی بنک گارنٹی جاری کرنے کی فوری اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹریول اینڈ ٹورز انڈسٹری کے رہنما خواجہ ایوب نسیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ کورونا نے11ماہ سے ٹریول انڈسٹری کو مکمل مفلوج کر دیا ہے۔ پروازوں کی بندش اور دیگر پابندیوں سے ٹریول ایجنسیوں کے دفاتر بند ہونے لگے ہیں۔ انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کیلیے حکومتی اکابرین سے مذاکرات ناکام ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم بلاکر خود مسائل سنیں ۔ خصوصی امدادی پیکج دیا جائے۔