افغانستان میں کابل یونیورسٹی حملے کے ماسٹر مائنڈ کو سزائے موت سنادی گئی

حملے کے دیگر شریک ملزمان کو قید کی سزا سنائی گئی ہے


ویب ڈیسک January 02, 2021
حملہ آور ملٹری وردی پہن کر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، فوٹو : فائل

افغانستان کی سپریم کوٹ نے کابل یونیورسٹی کے ماسٹر مائنڈ محمد عادل کو سزائے موت جب کہ دیگر شریک ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ برس نومبر میں فوجی لباس میں ملبوس دہشت گردوں نے کابل یونیورسٹی پر حملہ کرکے 30 سے زائد طلبا کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔

kabul unuiversity attack

افغان حکومت نے حملے کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا تھا تاہم طالبان کی جانب سے سخت تردید کے بعد ایک ملزم محمد عادل کو حراست میں لیا گیا تھا جسے حقانی نیٹ ورک کا آلہ کار بتاکر حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا۔

یہ خبر پڑھیں : کابل یونیورسٹی پر مسلح افراد کے حملے میں جاں بحق طلبا کی تعداد 30 ہوگئی

آج افغان سپریم کورٹ نے سخت حفاظتی پہرے میں کابل یونیورسٹی حملہ کیس کی سماعت کی اور مرکزی ملزم محمد عادل کو سزائے موت جب کہ دیگر ملزمان کو بارودی مواد کی ترسیل اور سہولت کاری کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔

افغان نائب صدر امراللہ صالح نے میڈیا کو بتایا کہ محمد عال کا تعلق پنج شیر صوبے سے ہے اور وہ گزستہ 3 برسوں سے لاپتہ تھا جس کے دوران اُس نے عسکری تربیت حاصل کی اور واپس آکر کابل یونیورسٹی پر حملہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں