امریکا میں کورونا کی نئی ویکسین منظور کرنے کی تیاریاں

فائزر اور مڈورنا کے برعکس ’نواویکس‘ کی کورونا ویکسین کو زیادہ ٹھنڈے ماحول کے بجائے محض فریج میں رکھا جا سکتا ہے

نواویکس کی کورونا ویکسین کا موڈ آف ایکشن فائزر اور موڈرنا کی ویکسین سے مختلف ہے، فوٹو: فائل

امریکا میں فائزر اور موڈرنا کے بعد نواویکس کی کورونا ویکسین کی منظوری کا امکان ہے جس کے بعد دنیا بھر منظور ہونے والی کورونا ویکسین کی تعداد 5 ہوجائے گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں دسمبر کے اختتام تک کورونا ویکسین لگانے کے ہدف کو مکمل نہ کرپانے کے باعث اب فائزر اور موڈرنا کی ویکسین کے بعد نواویکس کی کورونا ویکسین کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔


اس حوالے سے امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 85 فیصد آبادی کو ویکسین لگانا ضروری ہے اور اس کے لیے صرف 2 کمپنیاں مطلوبہ تعداد فراہم نہیں کرسکتیں اس لیے دیگر کمپنیوں کو بھی موقع دینا ہوگا۔

فائزر اور موڈرنا کی کورونا ویکسین جدید آر این اے طریقہ کار سے بنی ہیں اور فائزر کی ویکسین کو منفی 70 سینٹی گریڈ پر رکھنا ہوتا ہے اس کے برعکس نوا ویکسن کورونا وائرس کے اسپائک پروٹین (جو صحت کے لیے مضر نہیں) کو مدافعتی نطام کو مضبوط بنانے والے کیمیکل سے ملا کر بنایا گیا ہے۔

فائزر اور موڈرنا کی کورونا ویکسین کے برعکس نوا ویکس کی کورونا ویکسین کے لیے بہت زیادہ ٹھنڈے ماحول کی ضرورت نہیں ہوتی اور اسے فریج میں ہی رکھا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں فائزر، موڈرنا، آکسفورڈ یونیورسٹی اور چین کی سینو فارم کمپنی کی کورونا ویکسین کے بعد نواویکس کی کورونا ویکسین پانچویں ویکسین ہوگی۔
Load Next Story