یمن القاعدہ رکن احمد قدیری احمد ترکی کو سزائے موت سنا دی گئی
احمد ترکی پر عدن میں انٹیلی جنس ادارے پر حملے کا الزام، حملے میں 20 افراد مارے گئے تھے
یمن کی ایک عدالت نے گزشتہ روز یمنی القاعدہ کے ایک مشتبہ رکن کو2011 میں عدن میں سکیورٹی ہیڈ کوارٹرز پر ہونے والے خونی حملے میں اس کے کردار کیلئے سزائے موت سنا دی ہے۔
عدالتی اہلکار کے مطابق عدالت نے اے کیو اے پی سے تعلق رکھنے والے احمد قدیری احمد ترکی کو سزائے موت سنا دی ہے۔ اس پر ایک سیل قائم کرنے کا الزام تھاجس نے جنوبی شہر میں حملوں کی منصوبہ بندی اور اسے پورا کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کا کہنا ہے کہ جون2011 میں عدن میں انٹیلی جنس ادارے کے کم از کم20ارکان حملے میں مارے گئے تھے۔
اسی عدالت نے القاعدہ سے تعلق رکھنے اور صدر عبدالربوح منصور ہادی کے قتل کی کوشش کیلئے 9 دیگر مشتبہ افراد کو 2اور 10سال کے درمیان قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ گروپ نے صنعاء میں ہادی کے قافلے کو نشانہ بنانے کیلئے دھماکہ خیز مواد نصف کیا تھا تاہم سیکورٹی فورسز نے بم برآمد کرکے اسے ناکارہ بنا دیا تھا۔
عدالتی اہلکار کے مطابق عدالت نے اے کیو اے پی سے تعلق رکھنے والے احمد قدیری احمد ترکی کو سزائے موت سنا دی ہے۔ اس پر ایک سیل قائم کرنے کا الزام تھاجس نے جنوبی شہر میں حملوں کی منصوبہ بندی اور اسے پورا کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کا کہنا ہے کہ جون2011 میں عدن میں انٹیلی جنس ادارے کے کم از کم20ارکان حملے میں مارے گئے تھے۔
اسی عدالت نے القاعدہ سے تعلق رکھنے اور صدر عبدالربوح منصور ہادی کے قتل کی کوشش کیلئے 9 دیگر مشتبہ افراد کو 2اور 10سال کے درمیان قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ گروپ نے صنعاء میں ہادی کے قافلے کو نشانہ بنانے کیلئے دھماکہ خیز مواد نصف کیا تھا تاہم سیکورٹی فورسز نے بم برآمد کرکے اسے ناکارہ بنا دیا تھا۔