کراچی ماں نے کمسن بچی کو چھٹی منزل سے پھینک کر چھلانگ لگادی
اہل محلہ نے گاڑی کے ٹاپ کور کی مدد سے بچی کو بچالیا، ماں بھی تاروں میں الجھ کر گری تو مرنے سے بچ گئی تاہم زخمی ہوگئی
گلشن اقبال میں خاتون نے چھٹی منزل سے دوسالہ بچی کو نیچے پھینکنے کے بعد خودکشی کی نیت سے خود بھی چھلانگ لگا دی، اہل محلہ نے گرنے والی بچی کو کار کے ٹاپ کور میں بحفاظت بچالیا جبکہ خاتون بجلی کے تاروں سے الجھ کر سڑک پر گر کر زخمی ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے بلاک 13 ڈی ٹو گیلانی ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 5 منزلہ عمارت کی چھت پر بنے ہوئے پینٹ ہاؤس سے مریم زوجہ فیصل نامی خاتون نے اپنی دو سالہ بیٹی ایمان کو نیچھے پھینک دیا اور خود بھی چھلانگ لگا دی۔
اطلاعات کے مطابق خاتون نے پہلے اپنا موبائل فون نیچے پھینک کر شور مچایا جس پر اہل محلہ جمع ہوگئے، کچھ افراد اسے بچانے کے لیے عمارت کی چھٹی منزل پر بھی پہنچ گئے۔ اس دوران لوگوں نے ایک کار کا ٹاپ کور اتار کر چاروں جانب سے پکڑ لیا کہ اگر خاتون نے چھلانگ لگائی تو اسے ٹاپ کور کی مدد سے بچایا جا سکے۔
اس دوران خاتون نے بچی کو پھینک دیا جسے لوگوں نے کار کے ٹاپ کور کی مدد سے بچالیا۔ خاتون نے بھی چھٹی منزل سے نیچے اترنے کی کوشش میں چھلانگ لگا دی جو بجلی کے تاروں سے الجھتی ہوئی زمین پر آگری۔ اس کی دونوں ٹانگیں متاثر ہوئیں اور اسے چوٹیں بھی آئیں۔ زخمی خاتون کو طبی امداد کے لیے قریبی نجی اسپتال لایا گیا بعد ازاں جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایس پی گلشن اقبال معروف عثمان نے بتایا کہ 35 سالہ خاتون مریم نے کچھ عرصہ قبل دوسری شادی کی تھی، وہ کافی عرصے سے آئس کا نشہ کرتی تھی اس سے چھٹکارے کے لیے اسے دوسالہ بیٹی ایمان کے ساتھ ایک کمرے میں بند کیا گیا تھا، مریم کی فیصل نامی شخص سے دوسری شادی تھی اس سے قبل اس کے پہلے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے اور اس سے مریم کے 3 بچے ہیں جس میں 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے جو کہ پہلے شوہر کی بہن کے پاس رہتے ہیں۔
ایس پی کے مطابق جس عمارت سے مریم گری ہے مذکورہ مکان 2 ماہ قبل ہی کرایے پر لیا گیا تھا اور کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے مالک مکان نے بھی گھر خالی کرنے کا نوٹس دیا ہوا تھا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال سہیل شہزاد نے بتایا کہ خاتون کا بیان قلم بند کیا جا رہا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس میں بچی کو بلندی سے پھینکنے پر اقدام قتل اور خودکشی کی کوشش پر اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے بلاک 13 ڈی ٹو گیلانی ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 5 منزلہ عمارت کی چھت پر بنے ہوئے پینٹ ہاؤس سے مریم زوجہ فیصل نامی خاتون نے اپنی دو سالہ بیٹی ایمان کو نیچھے پھینک دیا اور خود بھی چھلانگ لگا دی۔
اطلاعات کے مطابق خاتون نے پہلے اپنا موبائل فون نیچے پھینک کر شور مچایا جس پر اہل محلہ جمع ہوگئے، کچھ افراد اسے بچانے کے لیے عمارت کی چھٹی منزل پر بھی پہنچ گئے۔ اس دوران لوگوں نے ایک کار کا ٹاپ کور اتار کر چاروں جانب سے پکڑ لیا کہ اگر خاتون نے چھلانگ لگائی تو اسے ٹاپ کور کی مدد سے بچایا جا سکے۔
اس دوران خاتون نے بچی کو پھینک دیا جسے لوگوں نے کار کے ٹاپ کور کی مدد سے بچالیا۔ خاتون نے بھی چھٹی منزل سے نیچے اترنے کی کوشش میں چھلانگ لگا دی جو بجلی کے تاروں سے الجھتی ہوئی زمین پر آگری۔ اس کی دونوں ٹانگیں متاثر ہوئیں اور اسے چوٹیں بھی آئیں۔ زخمی خاتون کو طبی امداد کے لیے قریبی نجی اسپتال لایا گیا بعد ازاں جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایس پی گلشن اقبال معروف عثمان نے بتایا کہ 35 سالہ خاتون مریم نے کچھ عرصہ قبل دوسری شادی کی تھی، وہ کافی عرصے سے آئس کا نشہ کرتی تھی اس سے چھٹکارے کے لیے اسے دوسالہ بیٹی ایمان کے ساتھ ایک کمرے میں بند کیا گیا تھا، مریم کی فیصل نامی شخص سے دوسری شادی تھی اس سے قبل اس کے پہلے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے اور اس سے مریم کے 3 بچے ہیں جس میں 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے جو کہ پہلے شوہر کی بہن کے پاس رہتے ہیں۔
ایس پی کے مطابق جس عمارت سے مریم گری ہے مذکورہ مکان 2 ماہ قبل ہی کرایے پر لیا گیا تھا اور کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے مالک مکان نے بھی گھر خالی کرنے کا نوٹس دیا ہوا تھا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال سہیل شہزاد نے بتایا کہ خاتون کا بیان قلم بند کیا جا رہا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس میں بچی کو بلندی سے پھینکنے پر اقدام قتل اور خودکشی کی کوشش پر اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔