17 فروری تک فرانسیسی سفیر ملک بدر نہ ہوا تو خاموش نہیں رہیں گے تحریک لبیک
حکومت نے 17 فروری تک مہلت مانگی تھی، اس کے بعد ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر جنگ چھڑ سکتی ہے، امیر حافظ سعد رضوی
تحریک لبیک پاکستان نے حکومت کو فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے لیے 17 فروری تک کی مہلت دے دی اور کہا ہے کہ اس کے بعد ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
تحریک لبیک پاکستان کے بانی علامہ خادم حسین رضوی کی رسم چہلم لاہورمیں ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے کارکنان اورعقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تحریک لبیک کے موجودہ سربراہ اور علامہ خادم رضوی کے صاحبزادے حافظ سعد رضوی نے اپنے خطاب میں حکومت کو الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ حکومت کے پاس 17 فروی تک کی مہلت ہے اگر فرانس کے سفیر کو ملک بدرنہ کیا گیا تو خاموش نہیں رہیں گے۔
یہ پڑھیں : مذاکرات کامیاب، حکومت کی فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی یقین دہانی
حافظ سعد رضوی نے کہا کہ جب تک قائد بددیانت نہ ہو قوم بددیانت نہیں ہوسکتی، حکومت نے 17 فروری تک فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کی مہلت مانگی تھی، 17 فروری کے سورج تک ہم وعدے کے پابند ہیں، اس کے بعد خاموش نہیں رہیں گے، ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر ایک جنگ چھڑ سکتی ہے، اگر کوئی غلط فہمی میں ہے تو دور کرلے، وعدہ کرتے ہیں 17 فروری کے بعد دیر نہیں ہوگی۔
حافظ سعد رضوی نے کہا کہ حکومت کو اس کا وعدہ یاد کرانا ہمارا فرض تھا، مجھ سمیت کارکنان میں اب مرنے کا جذبہ پہلے سے زیادہ ہوگیا ہے، تبدیلی سرکارنے اسلام آباد میں ہمارا ایک بچہ مار دیا، ایک تبدیلی آپ کے لیے یہ عوام لائیں گے، اب عوام کے اندرمیدان لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، سربراہ تحریک لبیک
تحریک لبیک کے سربراہ نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جن کے کندھوں پر آئے اب وہ آپ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے، خدا کا خوف کرو اور اپنے اردگرد مشیر دیکھو، اگر آپ حضورﷺ کے غلام بن جائیں تو ہم آپ کے جوتے بھی پالش کریں گے۔
رسم چہلم کی تقریب سے متعدد علما، مشائخ اور سجادہ نشینوں سمیت شام سے آئے ہوئے بزرگ شہزادہ الشیخ الحسینی نے بھی خطاب کیا جبکہ سلطان نور الدین زنگی کے مزار شریف سے آئی ہوئی چادر اور جبہ امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد رضوی کو پہنایا گیا۔
تحریک لبیک پاکستان کے بانی علامہ خادم حسین رضوی کی رسم چہلم لاہورمیں ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے کارکنان اورعقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تحریک لبیک کے موجودہ سربراہ اور علامہ خادم رضوی کے صاحبزادے حافظ سعد رضوی نے اپنے خطاب میں حکومت کو الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ حکومت کے پاس 17 فروی تک کی مہلت ہے اگر فرانس کے سفیر کو ملک بدرنہ کیا گیا تو خاموش نہیں رہیں گے۔
یہ پڑھیں : مذاکرات کامیاب، حکومت کی فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی یقین دہانی
حافظ سعد رضوی نے کہا کہ جب تک قائد بددیانت نہ ہو قوم بددیانت نہیں ہوسکتی، حکومت نے 17 فروری تک فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کی مہلت مانگی تھی، 17 فروری کے سورج تک ہم وعدے کے پابند ہیں، اس کے بعد خاموش نہیں رہیں گے، ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر ایک جنگ چھڑ سکتی ہے، اگر کوئی غلط فہمی میں ہے تو دور کرلے، وعدہ کرتے ہیں 17 فروری کے بعد دیر نہیں ہوگی۔
حافظ سعد رضوی نے کہا کہ حکومت کو اس کا وعدہ یاد کرانا ہمارا فرض تھا، مجھ سمیت کارکنان میں اب مرنے کا جذبہ پہلے سے زیادہ ہوگیا ہے، تبدیلی سرکارنے اسلام آباد میں ہمارا ایک بچہ مار دیا، ایک تبدیلی آپ کے لیے یہ عوام لائیں گے، اب عوام کے اندرمیدان لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، سربراہ تحریک لبیک
تحریک لبیک کے سربراہ نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جن کے کندھوں پر آئے اب وہ آپ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے، خدا کا خوف کرو اور اپنے اردگرد مشیر دیکھو، اگر آپ حضورﷺ کے غلام بن جائیں تو ہم آپ کے جوتے بھی پالش کریں گے۔
رسم چہلم کی تقریب سے متعدد علما، مشائخ اور سجادہ نشینوں سمیت شام سے آئے ہوئے بزرگ شہزادہ الشیخ الحسینی نے بھی خطاب کیا جبکہ سلطان نور الدین زنگی کے مزار شریف سے آئی ہوئی چادر اور جبہ امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد رضوی کو پہنایا گیا۔