وزیراعلیٰ سندھ کا بلدیاتی قانون سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان
عدالتی فیصلے کے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی نہیں ہوں گے تاہم اس کی تاریخ میں توسیع ہوسکتی ہے، قائم علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بلدیاتی قانون سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔
سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ بلدیاتی قانون میں کی گئی ترامیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، ابھی عدالت کا مختصر فیصلہ آیا ہے، تفصیلی فیصلہ آنے اور اس پر وکلا سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، قائم علی شاہ کا کہنا تھاکہ عدالتی فیصلے کے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی نہیں ہوں گے تاہم اس کی تاریخ میں توسیع ہوسکتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زردری سے نوڈیرو ہاؤس میں ملاقات کی جس میں بلدیاتی قانون میں ترامیم اور نئی حلقہ بندیوں پر فیصلے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ کورٹ نے آج بلدیاتی قانون میں ترامیم کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے کی گئی ترامیم اور کراچی کی نئی حلقہ بندیوں کو غیرآئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اگر حلقہ بندیاں ضروری سمجھتی ہے تو الیکشن کی تاریخ بڑھانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون میں ترامیم اور کراچی کی نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم اور دوسرے دوست ناراض ہیں لیکن اس پر سندھ ہائی کورٹ جو فیصلہ کرے گی ہم اسے قبول کریں گے۔
سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ بلدیاتی قانون میں کی گئی ترامیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، ابھی عدالت کا مختصر فیصلہ آیا ہے، تفصیلی فیصلہ آنے اور اس پر وکلا سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، قائم علی شاہ کا کہنا تھاکہ عدالتی فیصلے کے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی نہیں ہوں گے تاہم اس کی تاریخ میں توسیع ہوسکتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زردری سے نوڈیرو ہاؤس میں ملاقات کی جس میں بلدیاتی قانون میں ترامیم اور نئی حلقہ بندیوں پر فیصلے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ کورٹ نے آج بلدیاتی قانون میں ترامیم کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے کی گئی ترامیم اور کراچی کی نئی حلقہ بندیوں کو غیرآئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اگر حلقہ بندیاں ضروری سمجھتی ہے تو الیکشن کی تاریخ بڑھانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون میں ترامیم اور کراچی کی نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم اور دوسرے دوست ناراض ہیں لیکن اس پر سندھ ہائی کورٹ جو فیصلہ کرے گی ہم اسے قبول کریں گے۔